اسرائیلی عوام کا وزیراعظم کے خلاف مظاہرہ،مستعفی ہونے کا مطالبہ
مقبو ضہ بیت المقدس میں نیتن یاہو کی رہائشگاہ کے باہر عوام کی بڑی تعداد کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا اور وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا
اسرائیلی عوام کی جانب سے7 اکتوبر کے حملے اور یرغمالیوں کو چھڑانے کے لیے حکومتی حکمت عملی پر شدید تنقید کی جارہی ہے، اس کے علاوہ اسرائیل کے جنگی رد عمل پر احتجاج بھی جاری ہے۔
مقبو ضہ بیت المقدس میں نیتن یاہو کی رہائشگاہ کے باہر عوام کی بڑی تعداد کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا اور وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔
نیتن یاہو کی القدس میں اقامت گاہ کے باہر لگائی گئی رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے احتجاج کے لئے جمع ہونے والے سیکڑوں مظاہرین نے ہاتھوں میں اسرائیلی پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ نیتن یاہو کو گرفتار کرو کے نعرے لگا رہے تھے۔
احتجاج کا یہ سلسلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب عوامی رائے عامہ کے ایک سروے میں تین چوتھائی اسرائیلیوں نے اسرائیلی وزیر اعظم سے استعفی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ رائے عامہ کا یہ سروے اپنی سیاسی اور سکیورٹی قیادت کی پالیسیوں کے خلاف ان کے غم وغصے کا اظہار ہے۔
نیتن یاہو نے اب تک ان ناکامیوں کی ذاتی طور پر ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے جن کے باعث سات اکتوبر کو حماس کے حیران کن حملے کی راہ ہموار ہوئی اور وہ اسرائیل کے اندر تک گھس کر چودہ سو افراد کو قتل اور کم سے کم 240 کو ساتھ یرغمال بنا کر غزہ لے گئے تھے۔
اولین صدمہ کم ہونے کے بعد یرغمالیوں کے لواحقین کی صفوں میں حکومت کے خلاف غم وغصہ بڑھ رہا ہے کیونکہ وہ ان کی رہائی کے لئے خاطر خواہ انتظامات کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
متعللقہ خبریں
فلسطین، جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 6 فلسطینی شہید
جنین ہسپتال کے شعبہ سرجری کے سربراہ بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں