اسرائیلی اعلی قیادت کے درمیان بحران پیدا ہونے کی خبروں کی تردید

فریقین کے درمیان "مکمل اور باہمی اعتماد" ہے، اور پریس سے کہا گیا  ہےکہ وہ ذمہ داری سے کام لیں اور "بے بنیاد خبروں سے گریز کریں جو اتحاد اور عسکری قوتوں میں خلل ڈالیں۔"

2055117
اسرائیلی اعلی قیادت کے درمیان بحران پیدا ہونے کی خبروں کی تردید

 

اسرائیلی وزیر اعظم، وزارت دفاع اور جنرل اسٹاف نے فریقین کے درمیان ناکہ بندی شدہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے وسط میں ریاستی اعلی قیادت کے درمیان اعتماد کے بحران پر مبنی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے درمیان   "قریبی اور مکمل ہم آہنگی" ہے۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی ہیلیوی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ "وہ اسرائیل کو حماس کے خلاف فیصلہ کن فتح حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے مکمل اور قریبی تعاون کر رہے ہیں۔"

بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین کے درمیان "مکمل اور باہمی اعتماد" ہے، اور پریس سے کہا گیا  ہےکہ وہ ذمہ داری سے کام لیں اور "بے بنیاد خبروں سے گریز کریں جو اتحاد اور عسکری قوتوں میں خلل ڈالیں۔"

Yediot Ahronot اخبار نے اسرائیلی سیاسی اور فوجی حکام پر مبنی اپنی خبر میں لکھا ہے کہ غزہ میں زمینی آپریشن کے قریب آتے ہی نیتن یاہو، گیلنٹ اور ہیلیوی کے درمیان اعتماد کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نیتن یاہو نے جو کچھ ہوا اس کے لیے فوج کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی اور کمانڈروں  کے بعض احکامات پر عمل درآمد سے گریزکیا۔

یہ اشتراک کیا گیا تھا کہ اگرچہ وزیر دفاع گیلنٹ اور آرمی کمانڈ نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حفاظتی فضائی حملے کی سفارش کی تھی، نیتن یاہو نے اس کی مخالفت کی۔

Yediot Ahronot اخبار کی ایک اور رپورٹ کے مطابق، کم از کم تین اسرائیلی وزراء مستعفی ہونے پر غور کر رہے ہیں تاکہ نیتن یاہو 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی کی سرحد پر جو کچھ ہوا اس کی ذمہ داری قبول کریں۔

ایک وزیر جس کا نام آشکار نہیں کیا گیا کا کہنا ہے کہ "ہم جس صورتحال میں ہیں وہ ناقابل یقین ہے اور نیتن یاہو کو قطعی طور پر ان کے منصب کو  جاری رکھنے  کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔"

نیتن یاہو کے ایک  قریبی ساتھی کا کہنا ہے کہ جنگ کے وسط میں "وزیراعظم کا استعفیٰ دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور یہ مسئلہ ایجنڈے میں نہیں ہے"۔



متعللقہ خبریں