غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت آ گئی،نو سو سے زائد ہلاکتیں
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 200 اہداف کو نشانہ بنایا گیا، پناہ گزین کیمپ ،خان یونس اور بیت الحیہ پر بھی حملے کیے گئے ہیں، ایمبولینس اور امدادی کارکن بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں ہیں
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کےدرمیان شدید جھڑپیں پانچویں روز میں داخل ہوگئی ہیں، اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی سخت کردی گئی ہے اور اسرائیل پر حملے تیز کر دیےگئے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 200 اہداف کو نشانہ بنایا گیا، پناہ گزین کیمپ ،خان یونس اور بیت الحیہ پر بھی حملے کیے گئے ہیں، ایمبولینس اور امدادی کارکن بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں ہیں اور اسرائیل کی جانب سے بلا تفریق بمباری کی جا رہی ہے۔
اسرائیلی حملوں میں ہلاک فلسطینیوں کی تعداد 9 سو سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ 4 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
حالیہ اسرائیلی بمباری سے 3 فلسطینی صحافی جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ ہفتے سے جاری بمباری میں اب تک 7 صحافی جاں بحق ہوچکے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی مزید سخت کردی ہے، پانی بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی مکمل بند کردی گئی ہے جس کے باعث پہلے سے پابندیوں کے شکار غزہ کے رہائشیوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہی۔
اقوام متحدہ نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا ہےکہ ناکہ بندی سے شہریوں کی بقا خطرے میں آجائےگی۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ کے اندر اور باہر انسانی راہداری کا مطالبہ کیا ہے۔
یونیسیف کا کہنا ہےکہ ایک لاکھ87 ہزار سے زائد فلسطینی گھر چھوڑنے پر مجبور ہوکر اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
بتایا گیا ہےکہ القسام بریگیڈ اب بھی مقبوضہ علاقوں میں 22 مقامات پرمصروف ہے، سیکڑوں اسرائیلی فوجی حراست میں ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ سرحدی باڑکا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہےکہ پیر کے بعد سے غزہ سےکوئی نئی دراندازی نہیں ہوئی، اسرائیلی فوج نےغزہ پٹی کی سرحد پر بارودی سرنگیں بھی بچھاناشروع کردی ہیں۔