اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تصادم پر عالمی سطح پر رد عمل کا مظاہرہ

فلسطین اسرائیل تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ خطے میں موجودہ صورتحال  غیر پائیدار ہے، فرانس

2048399
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تصادم پر عالمی سطح پر رد عمل کا مظاہرہ

امریکی نائب صدر کمالہ ہیرس نے حماس کے اسرائیل کے خلاف حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے تحریری بیان کے مطابق ہیرس نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ سے فون پر بات کی۔

ملاقات کے دوران حارث نے اپنی اور اپنے خاوند کی جانب سے اموات ہونے والوں کے لیے تعزیت کا اظہار کیا اور حماس کے حملوں سے متاثر ہونے والے تمام افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

"خوفناک اور بے مثال" حملوں کی مذمت کرتے ہوئے، ہیریس نے کہا کہ "اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں کا کبھی کوئی جواز نہیں ہے۔"

اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، ہیریس نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک اسرائیل کو ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے طیارہ بردار بحری بیڑے کو مشرقی بحیرہ روم میں بھیجنے کی ہدایت کی تھی تاکہ حماس کی جانب سے شروع کیے جانے والے حملوں میں اسرائیل کی مدد کے لیے تیار رہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے بھی اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں غزہ کے تنازعات پر تبادلہ خیال کیا۔

النہیان نے ملاقات کے دوران کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کو کشیدگی کو کم کرنے اور شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ فریقین کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ خطے کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کریں۔

ٹروڈو نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں تنازع کے دوران "اپنے شہریوں کو دہشت گردانہ حملوں سے بچانے کے لیے بین الاقوامی قوانین کے دائرہ کار میں اپنا دفاع کیا"۔

مصری ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے النہیان سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی۔

ملاقات میں جہاں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان فوجی کشیدگی کو ختم کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا وہیں رہنماؤں نے موجودہ ہم آہنگی کے علاوہ خطے میں تشدد اور کشیدگی کو روکنے کے لیے سفارتی کوششیں بڑھانے پر اتفاق کیا۔

یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی جوزپ بوریل نے بھی کہا کہ انہوں نے خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے یورپی یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ خطے میں موجودہ صورتحال  غیر پائیدار ہے۔

لاوروف نے دارالحکومت ماسکو میں عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط سے ملاقات کی۔

لاوروف نے کہا کہ ان کا ملک عرب لیگ کے ممالک کے ساتھ مسئلہ کے حل کے لیے کردار ادا کر سکتا ہے اور سب سے بڑھ کر خونریزی کو روکنے اور شہریوں کی تکالیف کے خاتمے کے لیے کردار ادا کر سکتا ہے۔

الغیط نے یہ بھی کہا، "یہ تمام واقعات، چاہے ایک ہی شدت سے نہ ہوں، مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے کسی سیاسی توقع یا اقدام کی کمی کی وجہ سے پیش آتے رہیں گے۔"

روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بھی صحافیوں کو فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا  کہ:" تشدد کے اس چکر کا تسلسل تنازعات کے مزید بڑھنے اور پھیلنے کا امکان رکھتا ہے۔"

فرانس کے شہر لیون میں گورنر ہاؤس نے فلسطین کی حمایت کے مظاہرے کی اجازت نہیں دی۔

رون کے دفتر گورنر  نے اعلان کیا کہ وہ آج شام کو کئی گروپوں کی پہل کے ساتھ منعقد کرنے کا منصوبہ ہونے والے فلسطین کی حمایت میں اس بنیاد پر کہ اس سے "امن عامہ میں خلل پڑنے کا خطرہ ہے" مظاہرے کی اجازت نہیں دے گا۔

دوسری جانب فرانس میں یہودی تنظیموں کی  تنظیم جیوش کونسل آف فرانس نے کل اسی شہر میں اسرائیل کی حمایت میں ایک مظاہرے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گورنرہاؤس نے ابھی تک اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے کہ آیا یہ مظاہرہ  منسوخ ہوگا یا نہیں۔

عراق میں صدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر  جاری پوسٹس میں شیعہ اور سنیوں کے  13 اکتوبر کو مل کر  نماز جمعہ ادا کرنے  اور پھر دارالحکومت بغداد کے مرکز تحریر اسکوائر میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل مخالف مظاہرے کرنے  کی اپیل  کی ہے۔



متعللقہ خبریں