اسرائیل کی یہودی بستیوں کی تعمیر میں اضافہکرنے کی رپورٹ

القدس   کے مسائل پر کام کرنے والی ایک اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم ایر امیم کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں جنوری اور ستمبر 2023 کے درمیان مشرقی ا لقدس  میں تعمیر کے لیے اسرائیلی حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے مکانات کی تعداد کے بارے میں فراہم کی گئی ہیں

2040819
اسرائیل کی  یہودی  بستیوں کی  تعمیر میں اضافہکرنے کی رپورٹ

اسرائیلی حکومت  کے  2023 کے آغاز سے مقبوضہ مشرقی القدس  میں 18 ہزار 223 مکانات کی غیر قانونی یہودی آباد کاری کے منصوبے کی منظوری  دیے جانے کی اطلاع ملی ہے۔

القدس   کے مسائل پر کام کرنے والی ایک اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم ایر امیم کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں جنوری اور ستمبر 2023 کے درمیان مشرقی ا لقدس  میں تعمیر کے لیے اسرائیلی حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے مکانات کی تعداد کے بارے میں فراہم کی گئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ منظور شدہ مکانات کی تعداد 18 ہزار 223 تھی اور یہ 2021 سے مشرقی القدس  اور اس کے گردونواح میں غیر قانونی یہودی آباد کاری کی تعمیر میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  یہ پیش رفت ایک جابر اور قابض واحد ریاست کی حقیقت کو تقویت دیتی ہے جو ایک گروہ کو تمام شہری اور انسانی حقوق دیتی ہے جبکہ دوسرے گروہ (فلسطینیوں) کو ان سے محروم کرتی ہے۔

اسرائیل نے 26 فروری کو عقبہ، اردن اور 19 مارچ کو شرم الشیخ، مصر میں فلسطین، اردن، امریکہ اور مصر کی شرکت سے ہونے والی ملاقاتوں میں کچھ دیر کے لیے آبادکاری کی سرگرمیاں روکنے پر اتفاق کیا تھا۔

اسرائیل کے ان وعدوں کے باوجود آباد کاری کی سرگرمیاں 2023 میں گزشتہ 10 سالوں میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں ۔

مشرقی القدس  میں 1967 سے   اسرائیل کے تسلط کے بعد سے اس علاقے میں  تعمیر کردہ یہودی بستیوں کو بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔



متعللقہ خبریں