سوڈان: فوج اور پیراملٹری کے درمیان جھڑپیں، شہری گھر بار ترک کرنے پر مجبور

خرطوم اور اس کے اطراف میں جاری شدید جھڑپوں کی وجہ سے اپنا گھر بار ترک کرنے والے شہریوں کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ  اضافہ ہو رہا ہے

2022112
سوڈان: فوج اور پیراملٹری کے درمیان جھڑپیں، شہری گھر بار ترک کرنے پر مجبور

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور اس کے اطراف میں جاری شدید جھڑپوں کی وجہ سے اپنا گھر بار ترک کرنے والے شہریوں کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ  اضافہ ہو رہا ہے۔

دارالحکومت کے باسیوں  نے،  فوج اور پیراملٹری فورس کی جھڑپوں کے دوران، شہر کے جنوبی محلّوں مایو، الاظہر، السلام، جبرا اور الصحافہ کے رہائشی مکانات پر گولے گرنے کی اطلاع دی ہے۔

دارالحکومت کے شمالی شہر بحری  کے علاقوں کافوری، کیدیرو، حالافیہ اور شامبات  میں بھی شہریوں کے مکانات بمباری کا ہدف بنے ہیں۔

بحری کی فضاوں میں جنگی طیاروں کی بھاری پروازیں اور توپ فائرنگ کے بعد شہر سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے ہیں۔

دارالحکومت کے مغرب میں اُم درمان اور پرانے اُم درمان کے محلّوں کے رہائشیوں نے بھی محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونا شروع کر دیا ہے۔

 سوڈان فوج نے اُم درمان کی جھڑپوں میں پیرا ملٹری کے سینکڑوں اراکین کے ہلاک اور زخمی ہونے کا اور ایک کیپٹن سمیت کثیر تعداد میں پیراملٹری اراکین کی گرفتاریوں کو دعوی کیا ہے۔

فوج نے اپنے 4 فوجیوں کی ہلاکت اور بعض کے زخمی ہونے کا بھی اعلان کیا ہے۔

تاہم پیراملٹری نے جاری کردہ بیان میں اُم درمان میں فوج کو بھاری جانی نقصان پہنچانے کا دعوی کیا اور کہا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق 174 فوجی ہلاک کر دیئے گئے ہیں۔ 300 فوجی زخمی ہوئے اور 83 کو قیدی بنا لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ماضی میں پیرا ملٹری فورس کو سوڈان فوج کی حمایت حاصل تھی۔ پیرا ملٹری کے ایک متوازی طاقت کی شکل اختیار کرنے کے خطرے کے باعث سوڈان فوج نے  2 سال کے اندر اندر پیرا ملٹری کو فوج میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

پیرا ملٹری نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ  ملک میں سِول حکومت  کے قیام کے بعد 10 سالہ عرصے میں اس تجویز کو قبول  کیا جا سکتا ہے۔

اس بیان کے بعد شروع ہونے والا تناو 15 اپریل کی صبح  فریقین کے درمیان خرطوم اور دیگر مختلف شہروں میں گرم مسلح جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا تھا۔

دارالحکومت خرطوم اور اس کے اطراف کے شہروں میں اس وقت تک، زیادہ تر شہریوں پر مشتمل، 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق سوڈان میں 100 دن سے زائد عرصے سے جاری جھڑپوں کی وجہ سے 4 لاکھ سے زائد افراد اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔



متعللقہ خبریں