زہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے کم از کم 205 ملین ڈالر کی ضرورت ہے: جواد الآغا
فلسطینی وزارت برائے تعمیرات عامہ اور آباد کاری کے انڈر سیکریٹری جواد الآغا نے غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس علاقے میں 2008 کے بعد سے بعض حملوں اور جنگوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے
اسرائیلی حملوں کی زد میں آنے والی غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے کم از کم 205 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔
فلسطینی وزارت برائے تعمیرات عامہ اور آباد کاری کے انڈر سیکریٹری جواد الآغا نے غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس علاقے میں 2008 کے بعد سے بعض حملوں اور جنگوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ہی ناکہ بندی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سیکٹر اب بھی تقریباً 2,000 مکانات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے جو مکمل طور پر منہدم ہو گئے تھے اور دوبارہ تعمیر نہیں کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منہدم مکانات کی دوبارہ تعمیر کے لیے تقریباً 99 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔
آغا نے کہا کہ جزوی طور پر تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد تقریباً 90 ہزار ہے اور ان کی مرمت کے لیے 106 ملین ڈالر درکار ہیں۔
آغا نے کہا کہ غزہ کی پٹی ہر سال کئی حملوں کا شکار ہوتی ہے، جس کی وجہ سے مالیاتی خسارے میں اجافہ ہوتا جا رہا ہے۔
اسرائیل نے 2008 سے اب تک غزہ کی پٹی پر بے شمار حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں ہزاروں مکانات تباہ اور انہیں نقصان پہنچا ہے ۔
متعللقہ خبریں
رفح کے علاقے سے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز
اسرائیلی فوج کی جانب سے خطے میں حملوں میں شدت لانے کی وجہ سے جبری نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے