عراق، ترکمان سابق سیکیورتی ڈائریکٹر قاتلانہ حملے میں ہلاک

حسان تران نے عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ الا سوڈانی  سے اس قاتلانہ حملے  کی تحقیقات کرنے کی اپیل کی ہے

1954818
عراق، ترکمان سابق سیکیورتی ڈائریکٹر قاتلانہ حملے میں ہلاک

عراق میں ترکمان شہریوں کے خلاف مزید ایک قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔

عراقی ترکمان محاذ کے سابق سیکورٹی ڈائریکٹر احمد طاہر کرکوک شہر میں ان کی گاڑی میں نصب بم کے پھٹنے کے نتیجے میں  اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

عراقی ترکمان محاذ کے چیئر مین حسان تران نے  اس حملے کی مذمت کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس حملے کے پیچھے دہشت گرد تنظیم پی کے کے کار فرما ہے۔  کیونکہ ہم بھی  عراقی حکومت سے منسلک  خفیہ معلومات کے ادارے سےآگاہی حاصل کرتے ہیں۔ ان سے موصول ہونے والے ٹیلی گراف پیغامات میں   کہا گیا ہے کہ پی کے کے کچھ مدت سے ہمیں ہدف بنا رہی ہے۔

حسان تران نے عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ الا سوڈانی  سے اس قاتلانہ حملے  کی تحقیقات کرنے کی اپیل کی ہے۔

تران نے مطالبہ کیا  ہے کہ دہشت گرد تنظیم PKK جس نے کرکوک میں فوجی کیمپ قائم کیا ہے اور مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے نام سے کام کر رہی ہے، کو فوری طور پر شہر سے  نکال باہر کیا جائے۔

ترکیہ نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان تانجو بلگچ نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ دہشت گردانہ کارروائی کا مقصد ترکمانوں کے امن اور سلامتی کو نقصان پہنچانا ہے، جو عراق کا بنیادی اور ناگزیر عنصر ہیں۔



متعللقہ خبریں