ایران: دشمن کی پہچان میں غلطی کی وجہ سےحالیہ دو مہینوں میں 300 سے زائد انسان ہلاک ہو گئے ہیں

مظاہرے انتظامیہ مخالفین کی طرف سے ترتیب دئیے گئے ہیں لیکن ان مظاہروں میں شامل ہر ایک کو مجرم نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے: جنرل امیرعلی حاجی زادے

1912284
ایران: دشمن کی پہچان میں غلطی کی وجہ سےحالیہ دو مہینوں میں 300 سے زائد انسان ہلاک ہو گئے ہیں

ایران سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی سے ائیر فورس کمانڈر جنرل امیرعلی حاجی زادے نے کہا ہے کہ مہسا امینی کی، پولیس کے زیرِ حراست، موت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں اس وقت تک سکیورٹی فورسز اہلکاروں سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایران اسٹوڈنٹ نیوز نیٹ ورک SNN کے مطابق حاجی زادے نے دارالحکومت تہران کی شہید رجائی یونیورسٹی میں طالبعلموں سے خطاب میں ملک میں تقریباً اڑھائی ماہ سے جاری احتجاجی مظاہروں پر بات کی ہے۔

حاجی زادے نے کہا ہے کہ مظاہرے انتظامیہ مخالفین کی طرف سے ترتیب دئیے گئے ہیں لیکن ان مظاہروں میں شامل ہر ایک کو مجرم نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے۔  بغاوت کے جھانسے میں آنے والے مخالف انقلابی نہیں ہمارے بچے اور ہمارے شہری ہیں"۔

انہوں نے کہا ہے کہ ملک کے جوان "دشمن کی شناخت" نہیں کر سکے۔ یونیورسٹیوں میں اس موضوع پر لیکچر دئیے جانے چاہئیں۔ دشمن کی پہچان میں خطا کی وجہ سےحالیہ دو مہینوں میں 300 سے زائد انسان ہلاک یا شہید ہو گئے ہیں"۔

حاجی زادے کا بیان، مظاہروں میں جانی نقصان کے بارے میں کسی سرکاری شخصیت کی طرف سے جاری کئے گئے پہلے بیان کی حیثیت رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ دارالحکومت تہران میں 13 ستمبر  کو، "اخلاق پولیس "کے نام سے پہچانی جانے والی، "ارشاد پٹرولنگ" یونٹ کی طرف سے حراست میں لی جانے والی 22 سالہ مہسا امینی کو ناسازئی طبیعت کی وجہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ  16 ستمبر کو   وفات پا گئی۔ مہسا امینی کی موت ایران میں ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا سبب بن گئی ہے۔



متعللقہ خبریں