شام میں خانہ جنگی سے اب تک جنگ میں ہلاک افراد کی تعدادتین لاکھ سے زاہد: اقوام متحدہ کی رپورٹ
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹ میں یکم مارچ 2011 سے ملک میں جنگ شروع ہونے اور 31 مارچ 2021 کے درمیان ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں ہونے والی شہری ہلاکتوں کے تازہ ترین اعدادوشمار پیش کیے ہیں
اقوام متحدہ نے شام میں خانہ جنگی کے آغاز سے اب تک تنازعات کے نتیجے میں اپنی جانیں گنوانے والے شہریوں کی تعداد تقریباً 307,000 تک پہنچنے سے آگاہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹ میں یکم مارچ 2011 سے ملک میں جنگ شروع ہونے اور 31 مارچ 2021 کے درمیان ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں ہونے والی شہری ہلاکتوں کے تازہ ترین اعدادوشمار پیش کیے ہیں ۔
رپورٹ میں اقوام متحدہ کے سابقہ اعدادوشمار میں 143,350 شہری ہلاکتوں کا ذکر کیا گیا تھا جبکہ نئے شماریاتی طریقوں کے استعمال کے نتیجے میں اسی عرصے میں تنازعات کے نتیجے میں 163,537 شہریوں کیء ہلاکت کے بارے میں آگاہی فراہم کی ہے۔
نئَ اعدادو شمار کے مطابق جنگ کے آغاز سے لے کر 10 سالوں میں شہری ہلاکتوں کی تعداد 306,887 تک پہنچ گئی ہے۔
ہلاکتوں کی یہ تعداد شامی آبادی کے 1.5 فیصد کے مساوی ہے اور اس دن کا موازنہ کیا جائے تو گزشتہ 10 سالوں میں ہر روز 83 شہری تنازعات کے نتیجے میں ہلاک ہونے کا پتہ چلتا ہے۔
رپورٹ کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے کہا کہ اعلان کردہ گمشدگیاں نہ صرف عددی اعداد و شمار کی نمائندگی کرتی ہیں بلکہ جانیں بھی ضائع ہوتی ہیں۔
"ان اعداد و شمار میں عام شہریوں کی وہ بڑی تعداد شامل نہیں ہے جو صحت کی دیکھ بھال، خوراک، صاف پانی اور دیگر بنیادی انسانی ضروریات کی کمی کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
بیچلیٹ نے کہا ہے کہ جب تک تنازعات ختم نہیں ہوتے، ملک میں عام شہریوں کی ہلاکت کا خطرہ ہے۔
متعللقہ خبریں
اسرائیلی فوج کے جنوبی لبنان پر حملے،16 افراد ہلاک
اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر 24 گھنٹوں کے دوران حملوں میں 16 افراد ہلاک کر دیئے