شام میں امریکی بیس پر حملے میں ایک امریکی فوجی اہلکار کے ملوث ہونے کا تعین
ممکنہ مشتبہ شخص امریکہ واپس آ گیا ہے، بری فوج اور فضائیہ کے خصوصی تفتیشی بیورو کی جانب سے تفتیش جاری ہے
اس بات کا تعین ہوا ہے کہ ماہِ اپریل میں شام کے مشرق میں ایک فوجی اڈے پر بھاری تعداد میں امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا موجب بننے والے دھماکے کا مشکوک شخص امریکی فوجی ملازم تھا۔
متحدہ امریکہ میں، آرمی کریمنل انویسٹی گیشن یونٹ کے ترجمان پیٹرک بارنس کا کہنا ہے کہ ممکنہ مشتبہ شخص امریکہ واپس آ گیا ہے، بری فوج اور فضائیہ کے خصوصی تفتیشی بیورو کی جانب سے تفتیش جاری ہے۔
بارنس نے مشکوک شخص کے نام کوآشکار نہیں کیا۔
امریکی فوج نے اس سے قبل اطلاع دی تھی کہ توپ گن کے فائر سے فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
تاہم بعد میں وضاحت کی گئی تھی کہ 7 اپریل کا حملہ ایک یا ایک سے زیادہ لوگوں نے گرین ویلج کے نام سے منسوب فوجی اڈے پر "جان بوجھ کر دھماکہ خیز مواد" نصب کیا تھا۔
متعللقہ خبریں
فلسطین، جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 6 فلسطینی شہید
جنین ہسپتال کے شعبہ سرجری کے سربراہ بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں