ایران نے امریکی مسلح افواج سربراہ سمیت51 افراد پر پابندیاں لگا دیں
ان پابندیوں میں جنرل سلیمانی کے قتل میں کردار ادا کرنے والے، دہشت گردی کو بڑھاوا دینے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے امریکی شامل ہیں
ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں کردار ادا کرنے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے پر امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی، سابق قومی سلامتی مشیر رابرٹ اوبرائن سمیت 51 امریکیوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
وزارت خارجہ کے مطابق، پابندیوں میں شامل زیادہ تر امریکیوں کا تعلق امریکی فوج سے ہے۔
ان پابندیوں میں جنرل سلیمانی کے قتل میں کردار ادا کرنے والے، دہشت گردی کو بڑھاوا دینے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے امریکی شامل ہیں۔
ان پابندیوں کے بعد ان امریکیوں کے ایران میں موجود اثاثے ضبط کر لیے جائیں گے۔
ایران نے ایک سال پہلے بھی جنرل سلیمانی کے قتل پر سابق امریکی صدر ٹرمپ اور دیگر عہدیداروں پر پابندیاں لگائی تھیں۔
جنرل قاسم سلیمانی کو عراق میں امریکی ڈرون حملے میں 3 جنوری2020ء میں مارا گیا تھا۔
متعللقہ خبریں
عراق، حشد الشعبی کے ہیڈ کوارٹر پر امریکی حملے کا دعوی
بابل کے شمال میں قالسو فوجی اڈے میں حشد الشعبی کے ہیڈکوارٹر میں دھماکہ ہوا