حوثیوں کے قبضے میں ہونے والے متحدہ عرب امارات کے بحری جہاز کو چھوڑنے کی اپیل

جہاز  پر قبضہ کرنا  بین الاقوامی سمندری قانون کی خلاف ورزی ہے

1757498
حوثیوں کے قبضے میں ہونے والے متحدہ عرب امارات کے بحری جہاز کو چھوڑنے کی اپیل

یمن میں حکومتی افواج کی حمایت کرنے والے عرب اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ "اگر ایرانی حمایت یافتہ حوثی قبضے میں لیے گئے بحری  جہاز کو نہیں چھوڑتے ہیں، تو وہ بندرگاہیں جہاں بحری قزاقی کی سرگرمیاں ہوتی ہیں وہ قانونی طور پر  فوجی اہداف  کی ماہیت اختیار کر لیں گی۔

اس موضوع پر سعودی عرب کی سرکاری ایجنسی SPA کی خبر میں اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی کا  بیان بھی شامل ہے۔

مالکی نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے پرچم  کے حامل  مال بردار بحری جہاز کو  بین الاقوامی پانیوں میں ضبط کرنے  کی کاروائی حدیدہ بندرگاہ  کی مدد سے کی گئی۔

مذکورہ  بحری جہاز کے سوکوترا جزیرے پر واقع سعودی عرب کے فیلڈ ہسپتال کے لیے سامان لیجانے کا ذکر کرنے والے  مالکی نے اس بات پر زور دیا کہ جہاز  پر قبضہ کرنا  بین الاقوامی سمندری قانون کی خلاف ورزی ہے۔

مالکی نے حوثیوں سے زیربحث جہاز کو چھوڑنے کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا، اور کہا کہ بصورت دیگر "بحری قزاقی کی سرگرمیوں" والی بندرگاہیں جائز فوجی اہداف بن جائیں گی۔

حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سیری نے 3 جنوری کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ انہوں نے عرب اتحاد سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی کارگو جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے جو حکومتی افواج سے تعاون کر رہا تھا انہوں  نے بعض  تصاویر شیئر کیں  جن میں دکھایا گیا ہے کہ جہاز پر فوجی گولہ بارود موجود ہے۔

 



متعللقہ خبریں