عرب اور افریقی ممالک سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے ختم کر دیں

یہ معاہدے ہمارے فلسطینی دعوے ہمارے مقدسات اور ہماری مزاحمت میں کسی قسم کی خدمات فراہم نہیں کرتے

1726849
عرب اور افریقی ممالک سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے ختم کر دیں

کے سیاسی  بیورو کے سربراہ اسماعیل خانیہ نے عرب اور افریقی ممالک سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

خانیہ نے یکم نومبر 1954 کو فرانسیسی کالونی کے خلاف الجزائر کی آزادی کی جدوجہد کے آغاز کی 67 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ آن لائن پروگرام میں شرکت کی۔

الجزائر کی نیشنل کنسٹرکشن موومنٹ کے زیر اہتمام آن لائن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے خانیہ نے کہا کہ"میں عرب ممالک اور افریقی ممالک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی  معاہدوں کو ختم کریں۔ کیونکہ  یہ ہمارے فلسطینی دعوے ہمارے مقدسات اور ہماری مزاحمت میں کسی قسم کی خدمات فراہم نہیں کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقائی امن کے قیام کے لیے فلسطینی حقوق کو نظر انداز کرنا حالات کو پہلے  معمول پر لانے اور پھر امن قائم ہونے کا  ایک وہم ہے،اگرچہ صہیونی تشکیل عسکری لحاظ سے برتر نظر آتی ہے، لیکن یہ کمزور ہے اور اپنے کمزور ترین ادوار سے گزر رہی ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ خطے میں اسرائیل کی ترقی اور توسیع کی کوششیں لوگوں کے شعور کو نہیں بدل سکتیں، خانیہ نے کہا کہ آج خطے میں مساوات کا تعین باغیوں سے ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید  کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر تازہ حملوں میں فلسطینیوں کی مزاحمت نے ثابت کر دیا ہے کہ قابضین کو شکست دینا ممکن ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اسرائیل نے متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کی حکومتوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے طے کیے تھے۔



متعللقہ خبریں