سوڈان: فوج نے حمدوک کی گرفتاری کے لئے فیلتھ مین کی روانگی کا انتظار کیا

جنرل عبدالفتاح البرہان نے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کی گرفتاری کا حکم دینے کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے جیفری فیلتھ مین کے علاقے سے نکلنے کا انتظار کیا: جریدہ فارن پالیسی

1726209
سوڈان: فوج نے حمدوک کی گرفتاری کے لئے فیلتھ مین کی روانگی کا انتظار کیا

سوڈان میں جنرل عبدالفتاح البرہان نے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کی گرفتاری کا حکم دینے کے لئے افریقہ ہارن میں امریکہ کے خصوصی نمائندے جیفری فیلتھ مین کے علاقے سے نکلنے کا انتظار کیا۔

جریدہ فارن پالیسی کی خبر کے مطابق جنرل برہان نے 25 اکتوبر کو فیلتھ مین کے طیارے کے پرواز کرنے سے ایک گھنٹہ بعد حمدوک اور دیگر اعلیٰ سطحی حکام کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

سوڈان کے فوجی حکام نے 24 اکتوبر کو فیلتھ مین کے ساتھ ملاقات کی اور کھُلے الفاظ میں کہا تھا کہ وہ وزیر اعظم حمدوک کی کابینہ میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن فیلتھ مین نے حکام کو متنبہ کیا تھا کہ جمہوری عمل میں مداخلت سے پرہیز کیا جائے۔

فوجی مداخلت کے بعد امریکی انتظامیہ نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ہمارے پاس، سوڈان فورسز کی طرف سے اس نوعیت کے کسی اقدام کے بارے میں، پہلے سے کوئی معلومات موجود نہیں تھیں۔

امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے فوجی مداخلت کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا اور سوڈان کے لئے متوقع 700 ملین ڈالر کی امداد کو معطل کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ سوڈان میں 25 اکتوبر کی صبح وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور کثیر تعداد میں سیاست دانوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ بعد ازاں کل شام کے وقت حمدوک کو رہا کر دیا گیا تھا۔

فوجی مداخت کے بعد حکومت کے سِول ونگ اور سیاسی پارٹیوں نے عوام سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل کی تھی۔

اپیل کے بعد ہزاروں شہریوں نے خرطوم کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔

جنرل عبدالفتاح البرہان نے ہنگامی حالات نافذ کرنے، خودمختاری کونسل اور کابینہ کو تحلیل کرنے اور سوڈان میں ایک ٹیکنوکریٹ حکومت کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

 

 



متعللقہ خبریں