یورپی یونین، جرمنی اور عرب لیگ کے بیانات: سوڈان میں فریقین سے تحمل کی اپیل

یورپی یونین اپیل کرتی ہے کہ عبوری مرحلے کو دوبارہ سے پٹڑی پر چڑھایا جائے: جوزف بوریل

1724595
یورپی یونین، جرمنی اور عرب لیگ کے بیانات: سوڈان میں فریقین سے تحمل کی اپیل

یورپی یونین نے کہا ہے کہ ہم سوڈان کے حالات پر تشویش کے ساتھ نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

یورپی یونین کے ہائی کمیشنر برائے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی جوزف بوریل نے ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہمیں، سوڈان میں جاری واقعات پر تشویش ہے۔ یورپی یونین، اپنے تمام حصے داروں اور علاقائی شراکت داروں سے، اپیل کرتی ہے کہ عبوری مرحلے کو دوبارہ سے پٹڑی پر چڑھایا جائے"۔

جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے بھی جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ "سوڈان میں ایک اور مارشل لاء کی کوشش سے متعلق خبریں نہایت خوفناک ہیں۔ حکومت پر حملے کی اس کوشش کی کھُلے بندوں مذمت کی جانی چاہیے۔ میں سوڈان میں حکومتی و سلامتی امور سے متعلقہ ہر شخص کو جمہوریت کے لئے جاری پُر امن سیاسی عبوری مرحلے کو جاری رکھنے اور عوامی ارادے کا احترام کرنے کی اپیل کرتا ہوں"۔

ماس نے پُر امن مذاکرات کی اور ڈکٹیٹر شپ کے خاتمے کی اپیل کی اور کہا ہے کہ " حملے کی اس کوشش کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے"۔

عرب لیگ نے بھی جاری کردہ تحریری بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ "سوڈان کے تمام فریقین 2019 میں طے پانے والے آئینی اعلامیے اور 2020 میں طے پانے والے کیوبا امن سمجھوتے کی مکمل پابندی کریں"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو غائت نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ عبوری مرحلے سے متعلق طے پانے والے تمام سمجھوتوں اور انتخابات کو یقینی بنانے والے تمام فیصلوں کا احترام کیا جائے۔

ابو غائت نے مزید کہا ہے کہ "سوڈان میں عبوری مرحلے کے راستے میں رکاوٹ بننے والے یا پھر ملکی استحکام کو نقصان پہنچانے والے اقدامات سے پرہیز کیا جائے۔

واضح رہے کہ سوڈان میں فوجیوں کے ایک گروپ نے صبح کے وقت وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور کولیشن حکومت کے پارٹی چئیر مینوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے بعد دارالحکومت خرطوم میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔ مظاہرین نے بعض مقامات پر ٹائر جلا کر ٹریفک بلاک کر دی تھی۔



متعللقہ خبریں