اسرائیل میں 12 سالہ جارحیت اور مظالم کی بنیادوں پر قائم نتن یاہو حکومت کا خاتمہ
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی 12 سالہ حکومت کے اقدامات پر اپنے جائزے پیش کیے
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں نئی حکومت، جس کی اسرائیل میں "تبدیلی کی حکومت" کی حیثیت سے تشریح کی گئی ہے ، "یہ سمجھنے میں کامیاب ہو گی کہ جارحیت اور قبضے پر قائم ڈھانچہ زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکے گا"۔
اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کردہ اپنے پیغام میں ، ظریف نے اسرائیل کے مستقبل اور یامینا پارٹیوں کی سربراہی میں تشکیل دی جانے والی مخلوط حکومت کو اعتماد کا ووٹ ملنے کے بعد وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی 12 سالہ حکومت کے اقدامات پر اپنے جائزے پیش کیے۔
نتن یاہو کے دور میں فلسطینی عوام پر ڈھائے گئے مظالم کی یاد دہانی کرانے والے ایرانی وزیر کا کہنا تھا کہ ’’ فلسطینیوں کے خلاف ایک طویل عرصہ تک جنگ اور جارحیت اور ایران کے خلاف دھمکیوں کے بعد،ظلم کا دور نکتہ پذیر ہوا ہے۔ ‘‘
غزہ فتح کے نشان کو بلند کر رہا ہےاور ایران کی شاندار پیش رفت جاری ہے، ممکن ہے کہ اس کے بعد آنے والے جان لیں کہ جارحیت اور قبضے پر بنایا گیا ڈھانچہ زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گا۔ "
متعللقہ خبریں
رفح کے علاقے سے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز
اسرائیلی فوج کی جانب سے خطے میں حملوں میں شدت لانے کی وجہ سے جبری نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے