ایران: چین کے ساتھ 25 سالہ تعاون سمجھوتے کے خلاف احتجاجی مظاہرے

ایران کے بعض شہروں میں، تہران اور بیجنگ انتظامیہ کےدرمیان طے پانے والے، 25 سالہ تعاون سمجھوتے کے خلاف احتجاجی مظاہرے

1611342
ایران: چین کے ساتھ 25 سالہ تعاون سمجھوتے کے خلاف احتجاجی مظاہرے

ایران کے بعض شہروں میں عوام نے، تہران اور بیجنگ انتظامیہ کےدرمیان طے پانے والے، 25 سالہ تعاون سمجھوتے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے  ہیں۔

سوشل میڈیا سے شئیر کئے گئے مواد کے مطابق ایران کی قومی اسمبلی کے سامنے جمع تقریباً  200 مظاہرین نے تہران اور بیجنگ کے درمیان طے پانے والے 25 سالہ تعاون سمجھوتے کی منسوخی کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے " ایران برائے فروخت نہیں" ، " وطن بیچنے والے مردہ باد"  اور " ہم جنگ کریں گے، مریں گے ، ایران کو واپس لیں گے" کے نعرے لگائے۔

البرز اور اصفہان  میں بھی مظاہرین گورنر دفتر کے سامنے  جمع ہوئے اور سمجھوتے کے خلاف مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے "چین، ایران سے دفع ہو جاو" اور " ہم سمجھوتے کی منسوخی چاہتے ہیں" کے نعروں والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

علاوہ ازیں آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں مقیم ایرانی شہری بھی چین کے قونصل خانے کے سامنے جمع ہوئے اور سمجھوتے کے خلاف احتجاج کیا۔

واضح رہے کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے حالیہ دورہ ایران کے دوران وزیر خارجہ جواد ظریف کے ساتھ ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر مبنی 25 سالہ سمجھوتے پر دستخط کئے تھے۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے 2016 میں اپنے دورہ ایران کے دوران پہلی دفعہ " روڈ اینڈ بیلٹ" منصوبے میں ایران کی شرکت پر مبنی سمجھوتے کے مندرجات کے بارے میں معلومات فراہم  کی تھیں۔



متعللقہ خبریں