سعودی عرب نے جمال خاشقجی قتل کیس پر سی آئی اے کی رپورٹ کو سختی سے مسترد کر دیا

رپورٹ ڈھیروں  غلط معلومات اور نتائج پر مبنی ہے، دفتر خارجہ

1591811
سعودی عرب  نے جمال خاشقجی قتل کیس پر سی آئی اے کی رپورٹ کو سختی سے مسترد کر دیا

سعودی دفتر خارجہ نے سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مندرجات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

سعودی دفتر خارجہ کا کہنا  ہے  کہ ’’سعودی حکومت مبینہ رپورٹ میں سعودی قیادت سے متعلق منفی، غلط اور ناقابل قبول نتائج کو قطعی طور پر مسترد کرتی ہے، یہ نتائج کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں ہیں، وزارت نے دعوی کیا ہے کہ  یہ رپورٹ ڈھیروں  غلط معلومات اور نتائج پر مبنی ہے۔‘‘
دفتر خارجہ نے اس حوالے سے مملکت کے متعلقہ اداروں کے سابقہ بیانات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ’’جمال خاشقجی کا قتل  ایک سنگین جرم ہے، جس کی حکومت پہلے ہی مذمت کرچکی ہے  یہ سعودی قوانین اور اس کی اقدار کی کھلم کھلا  خلاف ورزی ہے،اس جرم کا ارتکاب کرنے والے گروہ نے نہ صرف قوانین کو  توڑا بلکہ اس  کے ساتھ ساتھ متعلقہ اداروں کو حاصل اختیارات کی بھی خلاف ورزیاں کیں‘‘۔
بیان کے مطابق متعلقہ گروہ  کے افراد سے  پوچھ گچھ کے حوالے سے تمام ضروری عدالتی کاروائیاں کی گئیں  اور انہیں عدالت کے حوالے کیا گیا۔ سعودی عدالت نے ان کے خلاف حتمی سزاوں کے فیصلے سنائے جن پر جمال خاشقجی کے اہل خانہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ امریکی خفیہ سروس نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دینے والے  والے شخص کے سعودی ولی عہد پرنس محمد بن سلمان ہونے کا دعوی کیا تھا۔

سی آئی اے کی رپورٹ  کے مطابق  محمد بن سلمان ملک میں فیصلہ میکازم کو اپنے ہاتھ میں لیے ہوئے ہیں، اور ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ قتل واردات میں پرنس کے اہم مشیر اور سیکیورٹی ٹیم ملوث تھی، پرنس خاشقجی سمیت بیرون ملک مخالفین کی آوازوں کو دبانے کے لیے  پر تشدد کاروائیاں   اس قتل کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔

 



متعللقہ خبریں