دوبئی کی شہزادی لطیفہ اپنے باپ کی قید میں ہیں
مناظر شہزادی کی سہیلیوں نے انسانی حقوق کے وکیل کی وساطت سے بی بی سی کے حوالے کیے ہیں
سال 2018 میں ملک سے فرار ہونے کی کوشش کے وقت پکڑی جانے والی امیر دوبئی کی دختر شہزادی لطیفہ کی جانب سے اپنی سہیلیوں کو خفیہ طور پر روانہ کردہ ایک ویڈیو ریکارڈنگ منظرِ عام پر آئی ہے۔ جس میں شہزادی نے اپنے والد پر انہیں یرغمال بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
امیر ِ دوبئی بن راشد الا مقتوم کی دختر لطیفہ نے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں پکڑتے ہوئے واپس دوبئی لایا گیا تھا۔
شہزادی لطیفہ نے دوبئی کو زبردستی لیجائے جانے سے قبل اپنی سہیلیوں کو ایک ویڈیو ریکارڈنگ روانہ کی تھی۔ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مجھے دروازے اور کھڑکیاں بند ہونے والے بنگلے میں بند کیا گیا ہے۔ باہر 5 اندر 2 پولیس اہلکار 24 گھنٹے پہرہ دیتے ہیں، میں صاف آکسیجن لینے کے لیے باہر بھی نہیں نکل سکتی۔
انہوں نے اپنی جان کو خطرہ ہونے کا بھی اظہار کیا ہے۔
شہزادی کا کہنا ہے کہ فیری بوٹ سے ان کو لانے کے لیےآنے والے فوجیوں کو انہوں نے ٹھوکریں مارتے ہوئے مزاحمت کرنے کی کوشش کی تھی۔
یہ مناظر شہزادی کی سہیلیوں نے انسانی حقوق کے وکیل کی وساطت سے بی بی سی کے حوالے کیے ہیں۔
متعللقہ خبریں
فلسطین، جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 6 فلسطینی شہید
جنین ہسپتال کے شعبہ سرجری کے سربراہ بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں