امید ہے کہ نئی واشنگٹن انتظامیہ جوہری معاہدے پر واپس لوٹ آئے گی: ایران

ایرانی صدر نے کہا کہ وائٹ ہاوس میں آنے والوں سے ہماری توقع یہ ہے کہ قانون اور اپنے وعدوں پر واپس آئیں اور ٹرمپ کے چار سالہ دورِ حکومت کے کالے دھبے کو مٹائیں

1567514
امید ہے کہ نئی واشنگٹن انتظامیہ جوہری معاہدے پر واپس لوٹ آئے گی: ایران

ایرانی  صدر نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں اقتدار سنبھالنے والوں سے ہماری توقع قانون اور اپنی ذمہ داریوں کی طرف لوٹنا اور چار سال پہلے کے کالے دھبے کو مٹانا ہے۔

یہ بات حسن روحانی نے گزشتہ روز کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ 
انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاوس میں آنے والوں سے ہماری توقع یہ ہے کہ قانون اور اپنے وعدوں پر واپس آئیں اور ٹرمپ کے چار سالہ دورِ حکومت کے کالے دھبے کو مٹائیں اگرچہ کچھ دھبے نہیں ہٹا سکتے ہیں۔
روحانی نے کہا کہ آج ٹرمپ کا سیاہ  باب ہمیشہ کے لئے بند ہوجائے گا۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی  نو منتخب صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعہ ترک کردہ جوہری معاہدے میں واپس جائیں۔

ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک ظالم دور کا خاتمہ ہوچکا ہے اور آج اس کے بدنما اقتدار کا آخری دن ہے۔ جس کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے چار سالوں میں ناانصافی اور بدعنوانی اور اپنے ہی لوگوں اور دنیا کے لئے پریشانی پیدا کرنے کے علاوہ کوئی ثمر نہیں نکلا۔

روحانی نے کابینہ کے ایک ٹیلی ویژن اجلاس میں کہا ،یہ گیند ابھی امریکی عدالت میں ہے۔

اگر واشنگٹن ایران کے 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجاتا ہے تو ، ہم بھی اس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کا پوری طرح احترام کریں گے۔”

وزیر خارجہ کے لئے بائیڈن کے نامزد امیدوار  انٹونی بلنکن  نے ایک سینیٹ پینل کو بتایا کہ امریکہ جوہری معاہدے کے بارے میں ایران کے دوبارہ شروع کردہ تعمیل کی طرح رد عمل کا مظاہرہ کرے گا اور اس کے بعد ایک وسیع معاہدے کی تلاش کرے گا جس سے میزائل پروگرام کا بھی احاطہ ہوگا۔

جوہری معایدے پر ایران ، چین ، فرانس ، جرمنی ، روس ، برطانیہ ،  امریکہ سمیت یورپی یونین کے درمیان 2015 میں دستخط ہوئے تھے ، جس نے اس کے جوہری پروگرام کو کم کرنے کے بدلے میں تہران سے بین الاقوامی پابندیاں ہٹانے کی شرط رکھی تھی۔

 



متعللقہ خبریں