غزہ میں معالجاتی دودھ کی کمی، مریض بچوں میں ذہنی معذوری کا خطرہ

غزہ  کے ہسپتالوں میں معالجاتی دودھ کی کمی  فینائل کیٹونوریا  PKU  کے مریض بچوں میں دماغی معذوری کے خطرے کا سبب بن رہی ہے: وزارت صحت

1038854
غزہ میں معالجاتی دودھ کی کمی، مریض بچوں میں ذہنی معذوری کا خطرہ

غزہ کی وزارت صحت  نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ  کے ہسپتالوں میں معالجاتی غذائی سامان کی کمی کی وجہ سے زیر علاج بعض بچوں کو دماغی پسماندگی کا خطرہ لاحق ہے۔

وزارت صحت سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ "غزہ  کے ہسپتالوں میں معالجاتی دودھ کی کمی  فینائل کیٹونوریا  PKU  کے مریض بچوں میں دماغی معذوری کے خطرے کا سبب بن رہی ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ علاج  کے طور پر استعمال کئے جانے والے دودھ کا استعمال بند ہونے کی صورت میں مریض بچوں میں پیچیدگیاں پیدا ہو رہی ہیں اور غذائی کمی کی وجہ سے بچوں کے' آئی کیو' درجے  میں  ذہنی معذوری تک پہنچنے والی درجہ بہ درجہ پسماندگی پیدا ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھئیے : ماہ جولائی سے لیکر ابتک غزہ میں 500 سے زائد بچے ہلاک : زاروگی

مزید کہا گیا ہے کہ غزہ میں اس وقت 12 ماہ سے کم عمر 22 شیر خوار بچوں کو معالجاتی دودھ فراہم نہیں کیا جا رہا جبکہ ایک سال سے زائد عمر کے بچوں کے لئے ضروری دودھ، محدود مقدار  میں صرف 3 ہفتوں  تک فراہم کیا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھئیے : اسرائیل کی پابندیاں ، غزہ میں ادویات  کی شدید قلت

واضح رہے کہ سال 2006 سے لے کر اب تک اسرائیل کی طرف سے علاقے  کے فضائی، بحری اور برّی محاصرے کی وجہ سے غزہ کی وزارت صحت کو متعدد ادویات ا ور طبّی سامان تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔



متعللقہ خبریں