نیتان یاہو کے بیانات غیر سنجیدہ ہیں، اجازت دیں تو سنجیدہ مسائل پر بات کی جائے: جواد ظریف

آج یہاں ہم نے ایک کامیڈی اسٹیج کا مشاہدہ کیا ہے ۔ اجازت دیں تو ذرا سنجیدہ مسائل پر بات کی جائے: جواد ظریف

912955
نیتان یاہو کے بیانات غیر سنجیدہ ہیں، اجازت دیں تو سنجیدہ مسائل پر بات کی جائے: جواد ظریف

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو کے ایران پر الزام تراشیوں پر مبنی بیانات کو غیر سنجیدہ قرار دیا ہے۔

ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق وزیر خارجہ جواد ظریف نے جرمنی کے شہر میونخ میں منعقدہ 54 ویں بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین کی ایران پر الزام تراشیوں کے جواب دئیے ہیں۔

نیتان یاہو کے کانفرنس میں کئے گئے خطاب کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے ظریف نے کہا ہے کہ "آج یہاں ہم نے ایک کامیڈی اسٹیج کا مشاہدہ کیا ہے ۔ اجازت دیں تو ذرا سنجیدہ مسائل پر بات کی جائے"۔

خطاب میں علاقے  میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خطرے کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے ظریف نے کہا کہ داعش کو شکست دینے سے خطرہ ختم نہیں ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ "ہم ایک مضبوط علاقے کے خواہش مند ہیں اور اس علاقے میں  کسی کی حاکمیت نہیں چاہتے۔ حاکمیت  کے دور ماضی میں رہ گئے ہیں"۔

ظریف نے کہا کہ ایک مضبوط علاقے کے لئے حقیقت پسندانہ نقطہ نظر اور اختلافات کو قبول کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم علاقے میں امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں کی غلط پالیسیوں کا بدل چکا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیا مین نیتان یاہو نے پہلی دفعہ بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کی  اور یہاں اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ایران کا ہدف یہودی حکومت کو ختم کرنا  اور دہشتگردی کے ساتھ تعاون کر کے اپنی حاکمیت میں اضافہ کرنا ہے۔

نیتان یاہو نے کہا تھا کہ اس وقت ایران دنیا کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔



متعللقہ خبریں