اسرائیل: اسپیکر پر اذان پڑھنے کی ممانعت پر مبنی بل منظور کر لیا گیا

اسرائیلی پارلیمنٹ کے آئینی کمیشن  نے ،مساجد سے اسپیکر پر اذان  کو ممنوع قرار دینے پر مبنی اور "اذان پر پابندی" کے نام سے پہچانے جانے والے آئینی بل  سے متعلق، نئی اصلاحات کی منظوری دے دی

671159
اسرائیل: اسپیکر پر اذان پڑھنے کی ممانعت پر مبنی بل منظور کر لیا گیا

اسرائیلی پارلیمنٹ'  کنسٹ  'کے آئینی کمیشن  نے ،مساجد سے اسپیکر پر اذان  کو ممنوع قرار دینے پر مبنی اور "اذان پر پابندی" کے نام سے پہچانے جانے والے آئینی بل  سے متعلق، نئی اصلاحات کی منظوری دے دی ہے۔

شام 11 بجے سے صبح 7 بجے تک اسپیکر سے اذان کی ممانعت پر مبنی اس آئینی بل کی رُو سے قانون کی پابندی نہ کرنے والی مساجد  کو ایک ہزار 200 ڈالر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

شور یا آواز کی آلودگی کا سبب بننے  کے دعوے کے ساتھ مساجد سے اسپیکر پر اذان پڑھنے کی ممانعت پر مبنی اس بل  کے نفاذ کے لئے کنسٹ کی تین مختلف نشستوں میں آئینی بل پر بحث  کے بعد اس رائے شماری کی ضرورت ہے۔

آئینی بل فلسطینیوں اور عالمِ اسلام کے سخت ردعمل کا سبب بنا ہے۔

حماس کے ترجمان ہاظم قاسم کی طرف سے جاری کردہ  تحریری بیان  میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی یہ منظوری فلسطینی عوام کے خلاف نسلیت پرستانہ پالیسیوں کی دلیل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ آئینی بل  اس بات کا آئینہ دار ہے کہ  تمام انسانی حقوق کی قانوناً قبول کردہ دینی  علامتوں  کی ممانعت کر کے فلسطینیوں کی اسلامی شناخت  کو ہدف بنانے والی پالیسی کو عمل میں لایا جا رہا ہے۔

اذان کی ممانعت پر مبنی اس آئینی بل کو اس سے قبل بھی چند دفعہ ایجنڈے پر لایا گیا لیکن پارلیمنٹ میں رائے شماری کے لئے پیش نہیں کیا گیا تھا۔

تاہم اس دفعہ اسرائیل کے آئینی کمیشن سے منظوری کے بعد یہ بل رائے شماری کے لئے پارلیمنٹ  کو بھیجنے کے مرحلے تک پہنچ گیا ہے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے بھی "شور کی وجہ سے انسانوں کو بے اطمینان کرنے" کے دعوے کے ساتھ اذان کی ممانعت پر مبنی آئینی بل کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔



متعللقہ خبریں