لبنان میں خانہ جنگی کے آغاز کا باعث سمجھے جانے والی بس سے ضرورت مند افراد کو کھانے کی تقسیم
دارالحکومت بیروت میں عیسائی اکثریت والے عین الرحمانہ کے علاقے میں فلسطین کے 27 پناہ گزینوں کی ہلاکت کا باعث بننے والےاس واقعے کو لبنان کی خانہ جنگی کے آغاز کا باعث سمجھا جاتا ہے
لبنان میں 13 اپریل 1975ء میں فلسطینی پناہ گزینوں کو لے جانے والی گاڑی پر کیے جانے والے مسلح حملے اور ملک میں خانہ جنگی کی علامت سمجھی جانے والی "بس" کو ضرورت مند لوگوں کو مف کھانا فراہم کرنے والے سٹال کے روپ میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
دارالحکومت بیروت میں عیسائی اکثریت والے عین الر حمانہ کے علاقے میں فلسطین کے 27 پناہ گزینوں کی ہلاکت کا باعث بننے والےاس واقعے کو لبنان کی خانہ جنگی کے آغاز کا باعث سمجھا جاتا ہے۔
خانہ جنگی کے آغاز کے بعد اس بس کو اسی حالت میں چھوڑ دیا گیا لیکن جنگ کے خاتمے کے بعد اس بس کو ایک امدادی تنظیم کی جانب سے خرید تے ہوئے ضرورت مند لوگوں کے کھانے پینے کی اشیاء کا بندوبست کرتے ہوئے مفت تقسیم کیا جانے لگا ہے۔
اس اسٹال سے تمام مذاہب کے ضرورت مند افراد کھانے پینے کی اشیا حاصل کرسکتے ہیں۔ اس اسٹال پر چالیس رضا کار دن رات کام کرتے ہیں۔
متعللقہ خبریں
رفح کے علاقے سے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز
اسرائیلی فوج کی جانب سے خطے میں حملوں میں شدت لانے کی وجہ سے جبری نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے