ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

26.10.2021

1725227
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ  صباح" ایردوان: ہم سامراجیوں کو تنگ کرنے کے عمل کو جاری رکھیں گے"

صدر رجب طیب ایردوان نے  اپنے 4 روزہ دورہ  افریقہ   کے حوالے سے اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکیسویں صدی     میں  خطہ افریقہ کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو گا ۔ افریقہ میں  سامراجی  اثرات   کا  ہر شعبے میں  مشاہدہ کرنے  کا ذکر کرتے ہوئے جناب ایردوان نے کہا کہ  افریقی عوام کے لیے ترکی کا الگ مقام ہے۔ ہم افریقہ کو ایک منڈی نہیں بلکہ شراکت دار کی نگاہ سے دیکھتے ہیں   اس کی بدولت ہم  باہمی تعاون    کے پل کو قائم کر رہے ہیں،  سامراجی قوتوں  کو بے چین کرنے کے عمل کو بھی جاری رکھا جائیگا۔

روزنامہ خبر ترک " ترکی  کے موقف نے سفرا کو پیچھے قدم ہٹانے پر مجبور کر دیا"

صدر ایردوان نے  دس   غیر ملکی سفیروں کی جانب سے  عثمان قوالا کو رہا کرنے کی اپیل  کے بعد   ان ممالک کے  سفرا کو "نا پسندیدہ شخصیت قرار  دینے کے لیے" ہدایات جاری کرنے کا کہا تھا۔ امریکہ اور دیگر بعض یورپی ممالک  کے انقرہ میں  متعین سفیروں  نے سفارتکاروں کے فرائض ادا کردہ ممالک کے قوانین اور قواعدو ضوابط  کو بالائے طاق رکھے جانے سے متعلق  ویانا معاہدے  کی 41 ویں شق    کی خلاف ورزی کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے پیچھے قدم ہٹا یا ہے۔

روزنامہ  حریت"ایردوان:  ہم امید کرتے ہیں کہ غیر ملکی سفیر اب کے بعد زیادہ توجہ سے کام لیں گے"

صدر ایردوان نے  دس سفیروں کے عثمان قوالہ  کے بارے میں موقف پر  پیچھے  قدم ہٹانے   پر اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا مقصد بحران پیدا کرنا نہیں ، ترکی کے وقار اور حساسیت کا تحفظ کرنا ہے۔  سفارتخانوں کی جانب سے جاری کردہ بیانات کے ذریعے اس غلطی سے پیچھے قدم ہٹایا گیا ہے  ہمارا یقین ہے کہ اب کے بعد ان سے ایسی غلطی نہیں ہو گی۔

روزنامہ وطن " عمر چیلک:  ہماری ریاست کی خود مختاری کے  حقوق پر   حساسیت کو زیر بحث نہیں لایا جا سکتا "

اقتدار پارٹی کے ترجمان عمر چیلک  کا کہنا ہے کہ عثمان قوالہ کو رہا کرنے کی اپیل کرنے والے سفیروں کے پیچھے قدم ہٹانے  کے بعد   ہم نے ملک کے اندرونی  معاملات اور خود مختاری کے حقوق میں عمل دخل کا مفہوم رکھنے والے تمام تر  بیانات کو سختی سے مسترد  کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔ ترک صدر   نے ہماری ریاست کے  سربراہ کے طور پر  اس موقف کا واضح اور طاقتور ترین طریقے سے مظاہرہ کیا ہے۔

روزنامہ ینی شفق " ترک  ڈراونز  کی پی کے کے  کے زیر قبضہ علاقوں   میں پروازیں"

امریکہ اور روس کی جانب سے  انخلا کرنے کا عندیہ دیے گے  تا ہم علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کے قبضے کو جاری رکھنے والے شمالی شام کے علاقوں  پر حملوں کے بعد صدر ایردوان   کی   جانب سے علاقے میں عسکری کاروائی کا شارہ دینے  کے ساتھ فضائی حرکات و سکنات میں اضافہ ہوا ہے۔  ترک  ڈراونز دریائے فرات کے مشرق میں PKK کے زیر کنٹرول  قامشلی اور عین العرب   پر  گشتی پروازیں سر انجام دے رہے ہیں۔



متعللقہ خبریں