ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 30.09.2021

ترک ذرائع ابلاغ

1712754
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 30.09.2021

آج کے ترکی کے اہم اخبارات  کی   اہم خبروں کے ساتھ حاضر خدمت ہیں ۔

 

***روزنامہ ینی شفق : "ایردوان: شام میں امن کا انحصار ترکی اور روس پر ہے"

صدر رجب طیب ایردوان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ہوانے والی  ملاقات کے دوران اہم مسائل  پر غور کیا گیا ۔ اجلاس سے قبل ایک بیان دیتے ہوئے ، جہاں شام کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا ، صدر ایردوان نے کہا ، "شام کے حوالے سے جو اقدامات ہم مل کر کرتے ہیں وہ بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ وہاں کا امن بھی ترکی اور روس کے تعلقات پر منحصر ہے۔

 

***روزنامہ خبر ترک : "ایردوان  نے نیویارک ٹائمز ترکی کے  ایس 400 خریدنے کی وجہ بتادی"

امریکی نیو یارک ٹائمز سے بات  چیت  کرتے ہوئے صدر ایردوان نے اس تنقید کو مسترد کر دیا کہ ترکی نے روس سے S-400 فضائی دفاعی نظام کی خریداری سے نیٹو اتحاد کو نقصان پہنچایا۔ صدر  ایردوان  نے کہا کہ اگر امریکیوں نے پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم ترکی کو بیچ دیا ہوتا تو ہمیں S-400s خریدنے کی ضرورت نہ پڑتی۔

 

***روزنامہ  وطن  "ترکی اور یوکرین کے درمیان تاریخی معاہدہ"

یوکرین کی وزارت دفاع اور بائیکار کمپنی کے درمیان مشترکہ ڈرانکی دیکھ بھال اور تربیتی مرکز کی تعمیر پر ایک پروٹوکول پر دستخط ہوئے۔ معاہدے کے مطابق ، بائیکار  یوکرائنی فوج کے علاقے  وسیلکوف کے علاقے میں ڈرانز کی  بحالی ، جدید کاری اور تربیتی مرکز تعمیر کرے گا ۔  یوکرین کی مسلح افواج نے ترکی سے 7 ٹی بی 2 یو اے وی خریدے تھے۔

 

***روزنامہ صباح: "ترکی قابل تجدید توانائی میں دنیا میں 12 ویں اور یورپ میں 5 ویں نمبر پر ہے"

توانائی اور قدرتی وسائل کے وزیر فاتح دونمیز  نے کہا کہ ترکی قابل تجدید توانائی کی تنصیبات میں  دنیا میں 12 ویں اور یورپ میں 5 ویں نمبر پر ہے ۔  دونمیز  نے کہا ، "ہمیں یقین ہے کہ ہم شمسی اور ہوا کی توانائی میں بھی ایک سرخیل اور مثالی ملک ہوں گے۔ اس عقیدے کے سب سے اہم اشارے کے طور پر ، ہم نے اپنی شمسی اور ہوا کی توانائی کی سرمایہ کاری میں بڑے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

 

***روزنامہ حریت: "فرانسیسی کمپنیاں ترکی میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں گی"

فرانس کے بیرونی تجارت اور سرمایہ کاری کے وزیر فرانک ریسٹر نے کہا کہ ترکی اور فرانس کے درمیان دوطرفہ تجارت انتہائی اہم ہے۔ ریسٹر نے کہا ، "پچھلے سال ، ہمیں 14 ارب یورو کی باہمی تجارت کا احساس ہوا۔ ہم دیکھتے ہیں کہ حالیہ مہینوں میں باہمی تجارت میں تیزی آئی ہے۔ اس لیے اس سال ہم 16 ارب یورو کے اعداد و شمار تک پہنچنے والے ہیں۔



متعللقہ خبریں