ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 17.05.2021

ترک ذرائع ابلاغ

1640741
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 17.05.2021

 آج کے اہم  اخبارات کی اہم خبروں کے ساتھ حاضر خدمت ہیں۔

 

***روزنامہ صباح: "ایردوان  کا فلسطین اور شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے بارے میں بیان"

صدر رجب طیب ایردوان نے  روزنامہ صباح کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ دہشت گرد ریاست اسرائیل کی جانب سے  بہائے گئے خون  پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں انھیں معلوم ہونا چاہئے کہ ایسا کرنے سے  وہ خود بھی  اس کا شکار بن سکتے ہیں۔ انہوں نے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے حقوق کا آخری دم تک دفاع کرتے رہیں گے۔ لیکن میں آپ کو یہ بھی بتادوں ہمیں میں اپنے سوا کسی پر اعتماد نہیں ہے۔

 

***روزنامہ وطن: "اقوام متحدہ کو فوری طور پر اسرائیل کے جرائم کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرنا چاہیے"

ترکی کی قومی اسمبلی کے اسپیکر مصطفیٰ  شن توپ نے کہا ہے کہ  اقوام متحدہ کا اسرائیل اور فلسطین سے تنازعات کے خاتمے کے لئے مطالبہ کافی نہیں ہے۔ مصطفیٰ  شن توپ نے کہا ، "اقوام متحدہ کو فوری طور پر اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے قتل عام ، ریاستی دہشت گردی اور انسانیت کے خلاف جرائم کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرنا چاہئے۔"

 

***روزنامہ  خبر ترک : "اسرائیلی حملوں کے باوجود خاموشی اختیار کرنا  ناقابل قبول ہے"

اقوام متحدہ میں ترکی کے  مستقل نمائندہ فریدون سینرلی اولو  نے کہا ہے کہ  اسرائیل کے حملوں کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خاموشی اختیار  کرنا  ناقابل قبول ہے انہوں نے فلسطینیوں کے لئے ایک بین الاقوامی تحفظ کا میکانزم قائم  کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

 

***روزنامہ ینی شفق : "فلسطین کے لئے لیبیا ماڈل"

ترکی کے مستعفی  رئیر  ایڈمرل جیہات  یائے جی  نے لیبیا کی طرح فلسطین کے ساتھ بھی بحری اجازت کے معاہدے پر دستخط کرنے کی تجویز  پیش کی ہے ، اپنی تجویز میں انہوں نے  کہا ہے کہ   ترکی سمندر سے فلسطین کا ہمسایہ ملک ہوسکتا ہے یہ ایسے ہی ہوسکتا ہے جیسے ترکی نے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے ساتھ معاہدہ طے کررکھا ہے۔شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے اقوام متحدہ  کا رکن نہ ہونے کے باوجود اس معاہدے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔  اسی طرح فلسطین کے ساتھ بھی یہ معاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ "

 

***روزنامہ اسٹار: "اسرائیل کے لئے امریکی امداد غیر انسانی ہے"

غزہ میں جب فلسطینیوں پر اسرائیل کے حملے جاری رہے ، امریکی ڈیموکریٹ سینیٹر برنی سینڈرز نے امریکہی انتظامیہ پر ردعمل کا اظہار کیا ، جو اسرائیل کو سالانہ 4 بلین ڈالر سالانہ فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔ سینڈرز نے کہا ، "انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی حمایت کے لئے امریکی امداد کا استعمال غیر قانونی ہے۔" ہمیں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنا چاہئے۔



متعللقہ خبریں