ترکی کے اخبارات کی جھلکیاں - 01.03.2021

ترک ذرائع ابلاغ

1592625
ترکی کے اخبارات کی جھلکیاں - 01.03.2021

آج کے  ترکی کے   اہم اخبارات  کی اہم خبروں کے ساتھ حاضر خدمت ہیں۔

 

***روزنامہ خبر ترک : "ترکی کے اعدادو شمار صرف ترکی ہی  میں رہیں گے "

صدر کے ڈیجٹل   امور کے مشیر   علی طہا کوچ  نے کہا ہے کہ   گوگل ، ایمیزون ، فیس بک ، ایپل  جیسی فرموں نے ترکی میں  اپنے منصبوں  کو تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں  ترکی  کے اعدادو شمار صرف ترکی ہی کے پاس رہیں گے اسے کسی دوسرے فریق کو نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم   مقامی  مصنوعات ، خاص طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز یا فوری میسجنگ یا ویڈیو کانفرنسنگ ایپلی کیشنز   کو مقامی سطح پر ہی تیار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

 

***روزنامہ  حریت: "سیاحت کے شعبے میں برطانیہ  کی دلچسپی "

برطانیہ میں 17 مئی سے   برطانوی شہریوں کے لئے بین الاقوامی  سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔  برطانوی سیاحوں  نے اس سلسلے میں  ترکی کے مشہور علاقوں موعلا ، مارماریس ، بودرم اور فیتیحہ  کو سب سے زیادہ پسند کیا ہے اور اسی علاقوں کی سیر کو ترجیح دی ہے۔ ۔ سیاحتی ایجنسیوں  کے عہدیداروں نے برطانیہ میں بین الاقوامی ٹور آپریٹرز کے ساتھ بات چیت کا آغاز کیا ۔

 

***روزنامہ ینی شفق : "وبائی  مرض کرونا  کے دوران  صرف ترکی اور چین  ہی نے ترقی کی ہے"

نئی قسم کی کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) کی وبا نے عالمی نمو کی پیش گوئی کو غلط ثابت کردیا ہے۔ توقع ہے کہ عالمی معیشت ، جس میں 3.5 فیصد اور 4 فیصد کے درمیان ترقی کی جائے گی ، 4.3 فیصد سکڑ گئی ہے۔ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک یعنی  جی 20  میں   صرف ترکی اور چین  ہی نے ترقی کی ہے۔

 

***روزنامہ اسٹار: "ترکی کا تیار کردہ ڈران  آواز کی رفتار سے تیز  ہوگا"

ترکی کے ڈرانز  کی دنیا بھر میں شہرت کے بعد ترکی نے آئندہ ایسے ڈرانز تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو  آواز کی رفتار سے تیز ہوں گے۔  

 

***روزنامہ وطن: "ہالی ووڈ  کے اسٹارز نے آیا صوفیہ کا دورہ کیا"

فلم "فائیو آئیز" کے ہدایتکار اور اسکرین رائٹر برطانوی گائی رچی  جو ان دنوں انطالیہ میں مقیم ہیں نے    اپنے استنبول کے سفر کے  دوران آیا صوفیہ ، توپ کاپی محل کا دورہ کیا۔ گائے رچی ، ان کی اہلیہ جیکی آئنسلی ، امریکی اداکار جوش ہرٹنیٹ ، پروڈیوسر ایوان اٹکنسن ، وارنر بروس منیجر جوش برجر اور میرامیکس سینئر منیجر (سی ای او) بل بلاک پر مشتمل وفد نے حکام سے تاریخی مقامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔



متعللقہ خبریں