بھارت، رواں سال کی پہلی ششمالہی میں مسلم مخالف 250 ریلیاں

ان ریلیوں میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی خطرناک سازشی نظریات کا پر چار  اور تشدد، اسلحہ سازی اور سماجی و اقتصادی بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا

2042377
بھارت، رواں سال کی پہلی ششمالہی میں مسلم مخالف 250 ریلیاں

یہ اعلان کیا گیا تھا کہ سال کے پہلے نصف میں بھارت میں مسلمانوں کو 250 سے زیادہ نفرت انگیز ریلیوں کا نشانہ بنایا گیا  ہے۔

ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف حملوں پر نظر رکھنے والے "ہندوتوا واچ" نامی تحقیقی کمیٹی نے اپنی 2023 کی نصف سالہ رپورٹ شائع کی ہے۔

"اینٹی مسلم ہیٹ اسپیچ ریلیز ان انڈیا" کے عنوان سے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق امسال کی پہلی ششماہی میں 17 ریاستوں میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی 250 سے زیادہ نفرت انگیز ریلیاں نکالی گئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ریلیوں میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی خطرناک سازشی نظریات کا پر چار  اور تشدد، اسلحہ سازی اور سماجی و اقتصادی بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا، 2014 میں قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آنے کے بعد اس میں اضافہ ہوا ہے اور بہت سے حکومتی  ارکان نے اسی طرح کے بیانات دیئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 80 فیصد ریلیاں بی جے پی اقتدار میں  کے زیر اقتدار ہونے والی  ریاستوں اور مراکز کے میں منعقد کی گئیں۔ یہ نوٹ کیا گیا  ہے کہ مہاراشٹرا، کرناٹکہ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور گجرات صوبے ان کاروائیوں میں پیش پیش رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نفرت انگیز واقعات میں خاص طور پر مارچ میں اضافہ ہوا، جب ہندوستانی رام نومی کا تہوار منایا جا رہا تھا، 1 شخص ہلاک اور دکانوں اور مساجد پر حملے کیے گئے۔

نریندر مودی کے 2014 میں ہندوستان کے وزیر اعظم بننے کے بعد، انسانی حقوق کی تنظیموں نے اقلیتی گروپوں کے خلاف خلاف ورزیوں میں اضافہ نوٹ کیا ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں