طالبان کی ایرانی سرحدوں کے جوار میں بھاری ہتھیاروں سے فوجی مشقیں
اگست 2021 میں طالبان کے افغانستان کی انتظامیہ میں آنے کے بعد، طالبان کی افواج اور پاکستان اور ایران کی سرحدی افواج کے درمیان کبھی کبھار مسلح تصادم میں ہوتا رہتا ہے
افغانستان میں طالبان قوتوں نے ایرانی سرحد پر واقع صوبے نمروز میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے فوجی مشقیں کیں۔
نمروز میں تیسری بٹالین کے کمانڈر محمد نبی مولا ورور نے طالبان کی خبر رساں ایجنسی بختار سے بات کرتے ہوئے وسطی ضلع زرنک میں ہونے والی فوجی مشقوں کے بارے میں معلومات دی۔
افغانستان میں طالبان فورسز نے ایرانی سرحد پر واقع صوبے نمروز میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
نبی نے بتایا کہ انہوں نے طالبان کے لیے نئے تجربات حاصل کرنے کے لیے مختلف بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے پیشہ ور ٹرینرز کی مدد سے فوجی مشقیں کی ہیں۔
اگست 2021 میں طالبان کے افغانستان کی انتظامیہ میں آنے کے بعد، طالبان کی افواج اور پاکستان اور ایران کی سرحدی افواج کے درمیان کبھی کبھار مسلح تصادم میں ہوتا رہتا ہے۔
آخری بار 27 مئی کو نمروز بارڈر پر طالبان اور ایرانی سرحدی فورسز کے درمیان مسلح تصادم ہوا تھا جس میں 2 ایرانی فوجی اور 1 طالبان کا رکن ہلاک ہوا تھا۔
فریقین نے ایک دوسرے پر تنازع شروع کرنے کا الزام لگایا تھا تاہم مذاکرات کے نتیجے میں کشیدگی ختم ہوگئی تھی۔
طالبان اور ایران کے درمیان وقتاً فوقتاً سرحدی تنازعات کے علاوہ دریائے ہلمند پر پانی کی تقسیم پر بھی دونوں فریقین کو تناؤ کا سامنا ہے۔
جبکہ طالبان انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ خطے میں خشک سالی کی وجہ سے دریائے ہلمند پر ڈیموں میں پانی کی مقدار کم ہوئی ہے اور اس وجہ سے پانی ایران تک نہیں پہنچتا، ایران کا موقف ہے کہ ایک تکنیکی وفد کو ڈیموں کا دورہ کرکے اس صورتحال کی تصدیق کرنی چاہیے۔ لیکن طالبان اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
متعللقہ خبریں
چین: چاقو سے حملہ، 10 افراد ہلاک
صوبہ یُن آن کے ایک ہسپتال میں چاقو سے حملے کے نتیجے میں 10 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے