افغانستان: طالبان انتظامیہ نے بھنگ کی کاشت ممنوع قرار دے دی

ملک بھر میں بھنگ کی کاشت اور تجارت ممنوع قرار دے دی گئی ہے۔ نافرمانی کرنے والوں کو سزا دی جائے گی اور ان کی فصل تلف کر دی جائے گی: ملّا ہیبت اللہ آخوند زادے

1961793
افغانستان: طالبان انتظامیہ نے بھنگ کی کاشت ممنوع قرار دے دی

افغانستان کی طالبان انتظامیہ نے ملک میں بھنگ کی کاشت ممنوع قرار دے دی ہے۔

طالبان لیڈر ملّا ہیبت اللہ آخوند زادے کی طرف سے موضوع سے متعلق شائع  کردہ فیصلے کی رُو سے پورے افغانستان میں بھنگ کی کاشت اور تجارت کو ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔فیصلے پر عمل نہ کرنے والوں کو سزا دی جائے گی اور ان کی فصل تلف کر دی جائے گی۔

فیصلے پر پابندی کی نگرانی اور اطلاقی امور کی ذمہ داری  طالبان عبوری حکومت کی وزارت داخلہ اور متعلقہ اداروں پر عائد ہو گی۔

واضح رہے کہ افغانستان  میں خشخاش کے بعد بھنگ کی کاشت ملک کے کاشتکاروں کی پسندیدہ ترین کاشتوں میں سے ایک ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق 2010 میں افغانستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ بھنگ کاشت کرنے والا ملک تھا۔

گذشتہ سال ماہِ اپریل میں طالبان لیڈر ملّا ہیبت اللہ آخوند زادے کے حُکم سے ملک بھر میں خشخاش کی کاشت سمیت الکحل، ہیروئن، نشہ آور گولیوں اور بھنگ جیسے مادّوں کے استعمال ، پیداوار اور تجارت کو ممنوع قرار دے دیا گیا اور حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے  کا اعلان کیا گیا  تھا۔ لیکن پابندی کے باوجود ملک میں خشخاش کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے امورِ منشیات و جرائم کی نومبر 2022 کی رپورٹ کے مطابق طالبان انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد 2022 میں خشخاش کی پیداوار ، ایک سال قبل کے مقابلے میں، 32 فیصد زیادہ ہو گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان افیون کی عالمی رسد کے 80 فیصد کو پورا کرتا ہے۔

درپیش اقتصادی بحران اور خشک سالی کی وجہ سے ملکی کسان "کم منافع بخش" زرعی مصنوعات کی جگہ کم آبپاشی کے ساتھ بھی بہترین پیداوار دینے کی وجہ سے خشخاش  اور بھنگ کی کاشت کو ترجیح دیتے ہیں۔



متعللقہ خبریں