افغانستان میں بچیوں کی تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے اہم پیش رفت

اقوام متحدہ کے امدادی فند برائے اطفال یونیسف  کے  ڈپٹی جنرل منیجر  عمر عابدی  نے اقوام  متحدہ کے مرکزی دفتر میں بیانات دیے

1720520
افغانستان میں بچیوں کی تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے اہم پیش رفت

افغانستان میں طالبان انتظامیہ  قلیل مدت کے اندر ملک  گیر بچیوں کی  مڈل اسکول تعلیم کے دوام کی اجازت دینے  کے معاملے پر ایک بیان  جاری کرے گی۔

دارالحکومت کابل  کا گزشتہ ہفتے دورہ کرنے والے اقوام متحدہ کے امدادی فند برائے اطفال یونیسف  کے  ڈپٹی جنرل منیجر  عمر عابدی  نے اقوام  متحدہ کے مرکزی دفتر میں بیانات دیے۔

عابدی کا کہنا ہے کہ ملک کے 34 صوبوں میں  طالبان نے بچیوں کو مڈل اسکول کی تعلیم کو جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔

طالبان کے وزیر تعلیم نے انہیں بتایاہےکہ وہ ایک "فریم ورک" پر کام کر رہے ہیں جو کہ تمام لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے اپنی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے گااور اس پر ایک سے دو ماہ" میں عمل درآمد شروع ہو جائیگا۔

عابدی کا کہنا ہے کہ ہر ملاقات میں طالبان پر دباؤ ڈالا گیا ہے  کہ "لڑکیوں کو تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دی جائے" ، انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں تقریبا 10 ملین بچوں سمیت ہر سطح پر 4 ملین لڑکیوں نے اپنی تعلیم جاری رکھی ہے اور گزشتہ دہائی میں اسکولوں کی تعداد 6000 سے بڑھ کر 18 ہزار ہو گئی ہے۔

تاہم موجودہ پیش رفت کے باوجود  اسوقت 26 لاکھ لڑکیوں سمیت 42 لاکھ  بچے  اسکول جانےسے محروم ہیں۔



متعللقہ خبریں