ایران میں پانی کی قلت کے خلاف مظاہروں میں 9 افراد ہلاک

اطلاعات کے مطابق پولیس اور سیکیورٹی فورسز مظاہروں پر قابو پانے کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں

1679455
ایران میں پانی کی قلت کے خلاف مظاہروں میں 9 افراد ہلاک

ایران کے خشک سالی سے متاثرہ جنوب مغربی علاقوں میں پانی کی قلت کے خلاف مظاہرے کئی شہروں تک پھیل گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ مظاہروں کے نتیجے میں اب تک 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی ویڈیوز میں صوبے خوزستان کے کئی علاقوں میں بدھ کے روز ہونے والے مظاہرے دکھائے گئے، جن میں سوسن گرد اور مسجد سلیمان کے شہر بھی شامل ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پولیس اور سیکیورٹی فورسز مظاہروں پر قابو پانے کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی کچھ ویڈیوز میں ایران کے صوبے اصفہان کے ایک قصبے یزداں میں ہونے والے مظاہرے کی فوٹیج دکھائی گئی ہے جس میں لوگ پانی کی قلت والے علاقوں کے مظاہروں کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان ویڈیوز میں مظاہرین کو اعلیٰ حکومتی عہدے داروں کےخلاف نعرے لگاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

ایران میں پانی کی قلت کی وجہ جزوی طور پر موسمی حالات بھی ہیں۔ حالیہ مہینوں میں اس سال معمول سے 40 فی صد کم بارشیں ہوئی ہیں جب کہ درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت کی عشروں سے جاری بدانتظامی نے بھی خشک سالی کے اثرات کو بڑھانے میں کردار ادا کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکام نے پن بجلی کے لیے ڈیموں کی تعمیر، دریائے خوزستان کا رخ بدلنے اور زرخیز زمینیں صنعتی شعبے کو دیتے وقت یہ خیال نہیں رکھا کہ آس پاس کے علاقوں پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں خوزستان میں پانی کے وسائل خشک پڑ گئے اور لوگوں کے لیے پینے اور فصلوں کی آبیاری کے لیے پانی کی قلت پیدا ہو گئی۔



متعللقہ خبریں