طالبان کو سمجھ لینا چاہیے طاقت کا استعمال مسئلے کا حل نہیں ہے، افغان صدر

افغان سکیورٹی فورسز کو ملکی سرزمین کے دفاع کا اختیار حاصل ہے

1665215
طالبان کو سمجھ لینا چاہیے طاقت کا استعمال مسئلے کا حل نہیں ہے، افغان صدر

افغان صدر کا کہنا ہے کہ طالبان اور  ان کے حمایتیوں کو  طاقت کا استعمال حل کی راہ نہ ہونے کو سمجھ لینا چاہیے۔

اشرف غنی نے متحدہ امریکہ  کےد ورے کے دوران  ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ افغان عوام طاقت کے استعمال کے سامنے کبھی بھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

طالبان کو فائر بندی  پر عمل درآمد کرتے ہوئے  ایک سیاسی عمل میں داخل ہونے کی ضرورت  کا اظہار کرتے ہوئے افغان صدر نے بتایا کہ "طالبان اور ان کے حامیوں کو یہ سمجھنا چاہئے کہ طاقت کا استعمال کوئی حل نہیں ہے۔" سیاسی معاہدہ جنگ کے خاتمے کے لیے ایک حتمی میکانزم ہے۔

اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ اگر وہ جنگ کا راستہ منتخب کرتے ہیں تو پھر طالبان کو افغان عوام کا سامنا کرنا ہوگا پر زور دینے والے غنی نے واضح کیا  کہ افغان سکیورٹی فورسز کو ملکی سرزمین کے دفاع کا اختیار حاصل ہے۔

کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے کی سیکیورٹی کا ذکر کرتے ہوئے غنی نے مزید کہا کہ انہوں نے اس مسئلے پر ترکی اور کچھ دیگر ممالک سے مشاورت کی ہے اور جلد ہی اس بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب شمالی افغانستان میں صوبہ فاریاب کا اندوہئی ضلع طالبان کے زیر قبضہ آگیا  ہے۔سیکیورٹی قوتوں کے پست قدمی کرنے والے اس علاقے میں  70 دکانیں جل کر راکھ بن گئیں۔

عینی شاہدین کے مطابق اس دوران جھڑپ  میں افغان فورسز کی طرف سے کیے گئے فضائی حملے میں عام شہری بھی مارے گئے۔

طالبان نے اپنے بیان میں دعوی کیا ہے کہ تحصیل کی تمام تر سرکاری عمارتیں ان کی تحویل میں آ گئی ہیں۔

 

 



متعللقہ خبریں