بھارت کے نئے فوجی سربراہ کے سخت گیر بیانات
جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کو بھارتی فوج کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا تھا جنہوں نے اپنا منصب سنبھالتے ہیں پاکستان کے خلاف سخت گیر بیانات جاری کیے ہیں
بھارتی فوج کے نو منتخب سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے ایک سخت گیر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر گذشتہ جنوری کی طرح کا دوبارہ کوئی واقعہ پیش آیا تو تو اس کا "بھرپور اور فوری جواب" دیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس واقع میں ایک بھارتی فوجی کا سر تن سے جدا کر دیا گیا تھا۔
ہمسائیہ ملک بھارت یہ الزام لگاتا چلا آرہا ہے کہ گذشتہ برس کے ماہ جنوری میں پاک فوج کے ایک دستے نے بھارتی حدود میں داخل ہوتے ہوئے دو فوجی جوانوں کو ہلاک کر ڈالا تھا اور ان میں سے ایک کا سر قلم کرتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئے تھے۔
اس واقع کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات دوبارہ کشیدگی کا شکار ہوگئے تھے اور باہمی مذاکرات کا عمل تا حال تعطل کا شکار ہے۔
جنرل سہاگ نے گزشتہ جمعرات کے روز اپنے نئے عہدے کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔
واضح رہے کہ جنرل سہاگ کی تقرری تنازع کا شکار رہی تھی اور کانگریس کی قیادت کی حامل حکومت نے اپنے آخری ایام میں اس تقرری کی تصدیق بھی کر دی تھی جس پر بی جے پی نے یہ کہتے ہوئے اعتراض کیا تھا حکومت جلدبازی سے کام لے رہی اور یہ فیصلہ نئی حکومت کے لیے چھوڑ دیاجانا چاہیے۔
جنرل سہاگ پر فوج کے سابق سربراہ اور وفاقی وزیر جنرل وی کے سنگھ نے کئی سنگین الزامات لگائے تھے۔ لیکن اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی نے واضح کیا تھا کہ وہ فوج کے سربراہ کی تقرری کا احترام کرے گی۔
متعللقہ خبریں
نریندر مودی نے تیسری بار وزارت عظمی کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
نریندر مودی کی حلف برداری کیلیے صدارتی محل راشٹرپتی بھون میں تقریب کا انعقاد کیا گیا