ہم نے خواتین کے ساتھ تشدد کے خلاف جنگ کو بنیادی پالیسی بنایا ہے، ترک صدر

"ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہماری قوم کا ہر فرد، مرد اور عورت، اپنی زندگی اور معاشرے میں خواتین کے خلاف تشدد کے بارے میں آگاہ ہوں۔ ترکیہ اس   معاملے  میں ایک اعلیٰ سطح پر پہنچ چکا  ہے۔"

2068768
ہم نے خواتین کے ساتھ تشدد کے خلاف جنگ کو بنیادی پالیسی بنایا ہے، ترک صدر

 

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ایک ریاست کے طور پر، انہوں نے خواتین کے ساتھ تشدد کے خلاف جنگ کو بنیادی پالیسی بنایا ہے۔

صدر ایردوان نے استنبول میں خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے پروگرام سے خطاب کیا۔

ایردوان نے یاد دلایا کہ 24 سال قبل اقوام متحدہ نے 25 نومبر کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے طور پر قبول کیا تھا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ میں ہر 25 نومبر کو اس فریم ورک کے اندر کئی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

"ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہماری قوم کا ہر فرد، مرد اور عورت، اپنی زندگی اور معاشرے میں خواتین کے خلاف تشدد کے بارے میں آگاہ ہوں۔ ترکیہ اس   معاملے  میں ایک اعلیٰ سطح پر پہنچ چکا  ہے۔"

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ریاستی  طور پر   ہم نے  خواتین کے خلاف تشدد کے خلاف جنگ کو بنیادی پالیسی بنایا ہے، ایردوان نے کہا، "اس مقصد  کے تحت  ہم نے 2011 میں خاندانی اور سماجی خدمات کی وزارت قائم کی۔ "ہم نے واضح  طور پر  بیان کیا کہ  ہم اپنی وزارت کے ہر کام کا  قریب سے جائزہ لے  کر، اس کی حمایت کرتے ہوئے، خلوص دل سے اسے اپناتے ہوئے، اور یہاں تک کہ ضرورت پڑنے پر جدوجہد میں حصہ لے کر خواتین کے ساتھ کھڑے ہیں۔"

صدر نے کہا کہ"ہم نے اپنے ملک میں خواتین کے خلاف تشدد کے خلاف جنگ میں سب سے بڑا انقلاب خاندان کے تحفظ اور خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام کے قانون نمبر 6284 کے ساتھ کیا، جسے ہم نے 2012 میں نافذ کیا تھا۔"



متعللقہ خبریں