قطر میں اسلامو فوبیا کے موضوع پر ایک بین الاقوامی کانفرس کا اہتمام

کانفرنس میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کے ساتھ ساتھ ماہرین تعلیم، صحافیوں، فنکاروں اور یونیورسٹی کے طلباء بشمول ترک ماہر عمرانیات یاسین آکتائے  نے شرکت کی

2045134
قطر میں اسلامو فوبیا کے موضوع پر ایک بین الاقوامی کانفرس کا اہتمام

قطر میں منعقد ہونے والی ’اسلامو فوبیا‘ پر بین الاقوامی کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مسلم مخالف جذبات کے خلاف مشترکہ کارروائی کی جائے، جو دنیا میں تشویشناک حد تک پھیلنا شروع ہو گیا ہے۔

30 ستمبر تا یکم اکتوبر کو قطر کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں "اسلامو فوبیا کی تاریخ اور عالمی اطلاقات" کے موضوع کے ساتھ ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی۔

کانفرنس میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کے ساتھ ساتھ ماہرین تعلیم، صحافیوں، فنکاروں اور یونیورسٹی کے طلباء بشمول ترک ماہر عمرانیات یاسین آکتائے  نے شرکت کی۔

دنیا بھر میں مسلم مخالف جذبات پھیلنے کا موجب بننے والے مختلف عالمی، تاریخی، مذہبی اور سیاسی عوامل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ، شرکاء نے نفرت، تعصب اور امتیازی سلوک کو ختم کرنے کے لیے تحقیق، مکالمے، اشتراک اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے ڈین صفوان المصری نے اس بات پر زور دیا کہ "کانفرنس کا انعقاد اسلامو فوبیا کی طرف توجہ مبذول کرنے، اس کے تباہ کن اثرات کا مقابلہ کرنے اور کارکنوں، ماہرین تعلیم اور دانشوروں کی کوششوں کی حمایت کے لیے کیا گیا تھا۔"

لیڈز یونیورسٹی میں بیان بازی اور نوآبادیاتی مخالف  افکار کے پروفیسر سیلمان سید نے بتایا کہ مسلم مخالف جذبات اس خیال پر مبنی ہیں کہ "مسلمانوں کو معاشروں میں ضم کرنا" ممکن نہیں ہے۔

جارج ٹاؤن یونیورسٹی مذہب، بین الاقوامی تعلقات اور اسلامک اسٹڈیز کے پروفیسر اور پرنس الولید بن طلال سینٹر فار مسلم کرسچن ری کنسیلی ایشن اینڈ برج انیشی ایٹو کے بانی ڈائریکٹر جان ایسپوسیٹو نے کہا: "اسلامو فوبیا کوئی ایسا رجحان نہیں ہے جو جلد ہی ختم ہو جائے گا۔ اس کے برعکس، یہ بدتر ہو رہا ہے۔"



متعللقہ خبریں