جرمنی نے آسان حصول شہریت کا قانون پارلیمان میں پیش کر دیا

جرمن حکومت نے آج ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے جس کی منظوری کے بعد اب غیر ملکیوں کا جرمنی کی شہریت لینا مزید آسان ہو جائے گا

2028827
جرمنی نے آسان حصول شہریت کا قانون پارلیمان میں پیش کر دیا

جرمن حکومت نے آج ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے جس کی منظوری کے بعد اب غیر ملکیوں کا جرمنی کی شہریت لینا مزید آسان ہو جائے گا۔

 خبرکے مطابق، جرمن کی پارلیمان نے شہریت کے نئے قانون کو منظوری کے لیے پیش کیا گیا ہے جس میں جرمنی کی شہریت کے حصول کے لیے کم سے کم قیام کی مدت 8 سال سے کم کرکے 5 سال کر دی گئی ہے جب کہ اس قانون کے بعد دہری شہریت کے حامل تارکین وطن بھی جرمن کی شہریت کے اہل ہوں گے۔

یہ مسودہ قانون جرمن کی پارلیمان میں خاتون وزیر داخلہ نینسی فائزر کی طرف سے پیش کیا گیا جس کی پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے منظوری ہونا باقی ہے۔

مجوزہ مسودے کے مطابق جو لوگ بہتر انضمام اور جرمن زبان میں اعلیٰ مہارت کا مظاہرہ کریں گے، وہ صرف تین سال کے بعد شہریت حاصل کر سکیں گے جب کہ اس نئے قانون کے تحت اصولی طور پر دوہری شہریت رکھنا بھی ممکن ہو جائے گا۔

تاہم وہ افراد جنہیں ملکی سالمیت مخالف یا نسل پرستانہ جرائم میں سزا مل چکی ہو ان کو جرمن شہریت نہیں دی جائے گی۔

اس موقع پر وزیر داخلہ نینسی فائزر کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے بہترین ذہنوں کو اپنے ملک لانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے عالمی مقابلہ سخت ہے۔

واضح رہے کہ جرمنی کو ہنرمند تارکین وطن کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے جرمن شہریت حاصل کرنے کے قوانین کو دوسرے ممالک کی نسبت سخت قرار دیا جاتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ جرمن حکومت شہریت اور ویزہ حاصل کرنے کے قوانین کو نرم بنانا چاہتی ہے تاکہ یہ ملک ہنرمند تارکین وطن کے لیے پرکشش بن سکے، اس نئے قانون کے تحت دُہری شہریت رکھنے کا راستہ بھی کھل جائے گا۔

دُہری شہریت کا حق ابھی تک یورپی یونین اور سوئس شہریوں تک ہی محدود رکھا گیا تھا جبکہ اس حوالے سے چند ایک ممالک کو استثنیٰ دیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں