آسڑیا میں مسلم خواتین سے ہیڈ اسکارف کے بارے میں پوچھنا امتیازی سلوک قرار
اس ملک میں ایک مسلم عورت کو ملازمت کی درخواست کے بارے میں انٹرویو میں ہیڈ اسکارف کے بارے میں سوالات اور منفی تبصروں کا سامنا کر نا پڑا تھا
آسٹریا میں ویانا کی صوبائی انتظامی عدالت نے ملازمت کے انٹرویو کے دوران مسلم خواتین سے ہیڈ اسکارف کے بارے میں پوچھنا امتیازی سلوک قرار دیا ہے۔
دارالحکومت ویانا میں ایک مسلمان خاتون نے اس معاملے کو عدالت میں لے لیا کیونکہ اسے کنڈرگارٹن میں اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنے کے بعد اعلیٰ عہدے کے لیے اپنی ملازمت کی درخواست کے بارے میں انٹرویو میں ہیڈ اسکارف کے بارے میں سوالات اور منفی تبصروں کا سامنا کر نا پڑا تھا۔
ویانا کی علاقائی انتظامی عدالت نے فیصلہ دیا کہ کنڈرگارٹن کے اہلکاروں کے لیے نوکری کے انٹرویو کے دوران ہیڈ اسکارف کے بارے میں سوالات کرنا اور تبصرے کرنا امتیازی سلوک ہے، اور اس نے متاثرہ کو 2,000 یورو کا معاوضہ ادا کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔
عدالت نے کہا، "نوکری کی درخواست میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے کہ اسکارف کے بارے میں بار ہا اور جذبات مجروح کرنے والے سوالات پوچھے جائیں۔"