آسڑیا میں مسلم خواتین سے ہیڈ اسکارف کے بارے میں پوچھنا امتیازی سلوک قرار

اس ملک میں ایک مسلم عورت کو ملازمت کی درخواست کے بارے میں انٹرویو میں ہیڈ اسکارف کے بارے میں سوالات اور منفی تبصروں کا سامنا کر نا پڑا تھا

1976079
آسڑیا میں  مسلم خواتین سے ہیڈ اسکارف کے بارے میں پوچھنا امتیازی سلوک قرار

آسٹریا میں ویانا کی صوبائی  انتظامی عدالت نے ملازمت کے انٹرویو کے دوران مسلم خواتین سے ہیڈ اسکارف کے بارے میں پوچھنا امتیازی سلوک قرار دیا  ہے۔

دارالحکومت ویانا میں ایک مسلمان خاتون نے اس معاملے کو عدالت میں لے لیا کیونکہ  اسے کنڈرگارٹن میں اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنے کے بعد اعلیٰ عہدے کے لیے اپنی ملازمت کی درخواست کے بارے میں انٹرویو میں ہیڈ اسکارف کے بارے میں سوالات اور منفی تبصروں کا سامنا کر نا پڑا تھا۔

ویانا کی علاقائی انتظامی عدالت نے فیصلہ دیا کہ کنڈرگارٹن کے اہلکاروں کے لیے نوکری کے انٹرویو کے دوران ہیڈ اسکارف کے بارے میں سوالات کرنا اور تبصرے کرنا امتیازی سلوک ہے، اور اس نے  متاثرہ کو 2,000 یورو کا معاوضہ ادا کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔

عدالت نے کہا، "نوکری کی درخواست میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے کہ اسکارف کے بارے میں بار ہا اور جذبات مجروح کرنے والے  سوالات پوچھے جائیں۔"



متعللقہ خبریں