چین: یُولین کتوں کا گوشت کھانے کے فیسٹیول

گلیوں  میں پھرنے والے آوارہ کتوں کو جمع کر کے چھوٹے چھوٹے پنجرے میں ٹھونسا جا رہا ہے اور شکاری کتوں کو بھی چوری کر کے ریستورانوں  اور بازاروں میں فروخت کیا جا رہا ہے

506702
چین: یُولین کتوں کا گوشت کھانے کے فیسٹیول
çin köpek eti yeme festivali.jpg

چین کے صوبے گوانک سی  کے شہر یولین میں ہر سال 21 جون کو ہونے والے "یُولین کتوں کا گوشت کھانے کے فیسٹیول" کے  آغاز  میں گنتی کے دن رہ گئے ہیں۔

فیسٹیول سے قبل حقوقِ حیوانات  کے  حامیوں کی طرف سے  چین کے خلاف  ردعمل میں اضافہ ہو رہا ہے اور فیسٹیول کی منسوخی  سے متعلق  افواہیں بھی گردش کر رہی ہے۔

تاہم سرکاری  یا   دیگر با رسوخ ذرائع سے اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں  ہوا اور فیسٹیول کی تیاریاں بھی پوری رفتار کے ساتھ جاری ہیں۔

گلیوں  میں پھرنے والے آوارہ کتوں کو جمع کر کے چھوٹے چھوٹے پنجرے میں ٹھونسا جا رہا ہے اور شکاری کتوں کو بھی چوری کر کے ریستورانوں  اور بازاروں میں فروخت کیا جا رہا ہے۔

بعض انسان کتوں کو  ہلاک کرنے سے پہلے جانوروں  کو سخت تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔

زندہ کتوں کو ابلتے پانی  میں  ڈالنا، زندہ جانور کی کھال اتارنا اور ویلڈنگ مشینوں سے بھوننا  کتے پکانے کے بہترین طریقوں میں شمار  ہوتا ہے۔

مارے بغیر ابالنے یا بھوننے کی وجہ   یہ ہے کہ جانوروں کا جسم خوف کی وجہ سے  ایڈرینلین ہارمون پیدا کرتا ہے جو گوشت کو زیادہ لذیذ بناتا ہے۔

ایک اور عقیدے کے مطابق یہ فیسٹیول  بد روحوں کو بھگاتا ہے ۔

اس سال ہلاک کئے جانے والے کتوں کی تعداد 10 ہزار کے قریب متوقع ہے۔

واضح رہے کہ سال 2009 سے لے کر اب تک کتوں کے اس قتل عام  کے لئے چین کا روّیہ ہمیشہ سے سرد مہری کا رہا ہے ۔

 اس بارے میں جاری کردہ بیانات میں اس فیسٹیول کو چینی ثقافت کا ایک حصہ قرار دیا گیا ہے  اور اسے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں