امریکی وائٹ ہاوس: حماس کی فائر بندی کی نئی تجویز مثبت موقف کی حامل ہے

یہ تجویز اس معاہدے کی حدود میں ہے جس پر ہم گزشتہ چند ماہ سے کام کر رہے ہیں

2116234
امریکی وائٹ ہاوس: حماس کی فائر بندی کی نئی تجویز مثبت موقف کی حامل ہے

متحدہ امریکہ کا کہنا ہے کہ  اس نے حماس کی جنگ بندی کی نئی تجویز کا "محتاط اور مثبت " طریقے سےخیر مقدم کیا ہے اور یہ تجویز اس مسودے سے مطابقت رکھتی ہے جس پر وہ کام کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے  امورِاطلاعات کے مشیر جان کربی نے اپنی یومیہ  پریس بریفنگ میں صحافیوں کو غزہ کی تازہ ترین صورتحال  سے آگاہی کرائی۔

کربی نے حماس کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی موجودہ تجویز کے بارے میں کہا کہ یہ تجویز اس معاہدے کی حدود میں ہے جس پر ہم گزشتہ چند ماہ سے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ  ایک اور وفد قطر جا رہا ہے اور عارضی جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہو رہی ہیں، جو کہ ایک تسلی بخش  پیش رفت ہے اورہم  جلد از جلد جنگ بندی تک پہنچنے  کی امید کرتے ہیں۔

"جب یہ عمل مثبت سمت میں آگے بڑھ رہا ہے تو  ہم احتیاطی طور پر  اس میں پر امید ہیں ، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ کام ختم ہو گیا ہے، ہمیں اس عمل میں آخر تک شامل رہنا چاہیے۔" کربی نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے قیام سے یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں فوری انسانی امداد پہنچانا ممکن ہو گا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی کہا کہ ہم  اسرائیل اور حماس کی طرف سے پیش کردہ جنگ بندی کی تجاویز کے درمیان تفریق کو ختم کرنے کے لیے  دلجمعی  سے کام کر رہے ہیں۔

بلنکن  نے یہ بات ویانا میں اپنے آسٹروی ہم منصب الیگزینڈر شلنبرگ سے ملاقات کے دوران کہی۔

بتایا گیا تھا کہ حماس کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ثالثوں کو پیش کی گئی تجویز 3 مراحل پر مشتمل  ہے، جن میں سے ہر ایک 6 ہفتوں پر محیط ہے ۔



متعللقہ خبریں