امریکہ بضد: غزّہ میں سلامتی کونسل کے بِل کا نہیں ہمارے منصوبے کا اطلاق کیا جائے

امریکہ کی تجویز حماس کے زیرِ حراست قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے بھی اور علاقے میں کافی مقدار میں انسانی امداد پہنچانے کے حوالے سے بھی زیادہ قابلِ عمل ہے: وزیر خارجہ انتھونی بلنکن

2106280
امریکہ بضد: غزّہ میں سلامتی کونسل کے بِل کا نہیں ہمارے منصوبے کا اطلاق کیا جائے

امریکہ نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے، غزّہ میں فائر بندی  سے متعلق، بِل کو غیر موئثر  سمجھنے کی وجہ سے مسترد کیا گیا ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن جی۔20 وزرائے خارجہ اجلاس کے سلسلے میں برازیل کے شہر ریو دے جینیرو میں ہیں۔ اخباری نمائندوں کے لئے ایجنڈے کے موضوعات پر جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے غزّہ  میں فائر بندی سے متعلقہ بِل کو مسترد کیا ہے کیونکہ ہم نہیں سمجھتے کہ اس سے کوئی موئثر نتائج نکل سکیں گے۔  اس کے برعکس ہم قیدیوں کے تبادلے اور غزّہ کے لئے انسانی امداد پر مبنی فارمولے کو زیادہ قابلِ عمل خیال کرتے ہیں۔

بلنکن نے کہا ہے کہ دیگر جی۔20 ممالک کی طرح ہم بھی غزّہ میں جھڑپوں کے خاتمے کے خواہش مند ہیں۔ لیکن اس معاملے میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا بِل کارآمد ثابت نہیں ہو گا۔ اس موضوع پر ہمارے دو اعتراضات ہیں۔ پہلا  یہ کہ  بِل میں قیدیوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔ دوسرا یہ کہ  بِل کے لئے منتخب کیا گیا وقت غیر موزوں ہے۔

بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ کی تجویز حماس کے زیرِ حراست قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے بھی اور علاقے میں کافی مقدار میں انسانی امداد پہنچانے کے حوالے سے بھی زیادہ قابلِ عمل ہے۔ ہم جلد از جلد باقی قیدیوں کی بھی رہائی  اور زیادہ لمبے عرصے کی انسانی فائر بندی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں"۔

واضح رہے کہ غزّہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں زیادہ تر بچوں اور عورتوں پر مشتمل 30 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔



متعللقہ خبریں