روس کو شکست دینا ناممکن ہے: پوتن

میرے خیال میں مغرب کو سمجھ آنا شروع ہو گئی ہے کہ روس کو شکست دینا بے حد مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے: صدر ولادی میر پوتن

2099859
روس کو شکست دینا ناممکن ہے: پوتن

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ میں روس کو شکست دینا ناممکن ہے۔

پوتن نے دارالحکومت ماسکو میں فوکس نیوز کے سابق کمپیئر ٹکر کارلسن کو انٹرویو دیا۔

انٹرویو میں پوتن نے امریکہ، یورپی یونین اور نیٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ " مغرب کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے  کہ یوکرین جنگ میں روس کو  شکست دینا ناممکن ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ " اب  تک شور مچایا جا رہا تھا کہ روس کو اسڑیٹجک  شکست دے دی گئی ہے۔ لیکن میرے خیال میں اس وقت دیکھا جائے تو مغرب کو سمجھ آنا شروع ہو گئی ہے کہ یہ چیز بے حد مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے"۔

پوتن نے فروری 2022 میں یوکرین کے خلاف شروع کردہ جنگ کے برحق ہونے کو تاریخی حقائق سے ثابت کیا اور کہا ہے کہ "اگر آپ حقیقتاً جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اسلحے کی ترسیل بند کرنا ہو گی"۔

یوکرین جنگ کا دوسرا سال پورا ہونے کے موقع پر کئے گئے اس انٹرویو میں پوتن نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جلد یا بدیر سمجھوتہ ہو جائے گا۔ مذاکراتی حل کا راستہ کھُلا ہے۔ ترکیہ کی ثالثی میں طے پانے والے استنبول مذاکرات کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جاتا تو جنگ عرصے سے ختم ہو چُکی ہوتی لیکن امریکہ سمیت مغربی ممالک کی تحریک سے یوکرین پیچھے ہٹ گیا ہے۔

انٹرویو میں پوتن نے نیٹو کی طرف سے، 1990 کے اوّلین سالوں سے علاقے میں جاری، توسیعی کاروائیوں پر بے اطمینانی  کا بھی ذکر کیا اور کہا ہے کہ صاف ظاہر ہے کہ نیٹو کے پھیلاو کی کوئی ضرورت نہیں۔ امریکہ نے اس موضوع پر اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ٹکر کارلسن کے لئے یہ انٹرویو 2019 کے بعد سے مغربی میڈیا کے لئے پوتن کا پہلا انٹرویو ہے۔ بعض یورپی اور امریکی ذرائع ابلاغ میں انٹرویو پر تنقید کی گئی  اور امریکی اخباروں نے اسے پوتن کا پروپیگنڈہ قرار دیا ہے۔



متعللقہ خبریں