بائیڈن نے فلسطینیوں کے خلاف تشدد کرنے والے انتہا پسند یہودی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کردیں
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے مغربی کنارے میں سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف تیار کیے گئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں
امریکی صدر جو بائیڈن نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد کرنے والے انتہا پسند یہودی آباد کاروں پر پابندیاں عائد کر نے سے متعلق ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں ۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے مغربی کنارے میں سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف تیار کیے گئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔
اس حکم نامے کے ساتھ وہ انتہا پسند یہودی آباد کار جنہوں نے حال ہی میں مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد کا ارتکاب کیا ہے، امریکی انتظامیہ کی طرف سے پابندیوں کی زد میں آئیں گے۔
پابندیوں کی فہرست میں شامل افراد امریکی مالیاتی نظام کے اندر لین دین نہیں کر سکیں گے، اس ملک کا ویزا حاصل نہیں کر سکیں گے، امریکہ میں ان کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے اور امریکی شہریوں پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔
اپنے متعلقہ بیان میں، بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے یہ قدم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا کہ مغربی کنارے میں سلامتی اور استحکام میں خلل نہ پڑے اور خطے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے، جس نے اس معاملے پر پس منظر کی میٹنگ کی، بتایا کہ 4 ایسے افراد جن کے نام زیر غور حکم نامے کے دائرہ کار میں نہیں بتائے گئے، پہلے ہی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیے جا چکے ہیں۔
7 اکتوبر سے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں اسرائیلی فوج اور غیر قانونی یہودی آباد کاروں کے حملوں میں کم از کم 381 فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔