امریکہ اور برطانیہ کے یمن میں حوثیوں کے اہداف پر حملے

حوثیوں نے عالمی برادری کی جانب سے بار بار انتباہ کے باوجود اس ہفتے بحیرہ احمر میں برطانوی اور امریکی جنگی جہازوں پر حملے جاری رکھے

2087868
امریکہ اور برطانیہ کے یمن میں حوثیوں کے اہداف پر حملے

امریکہ اور برطانیہ کے جنگی طیاروں نے یمن کے کئی شہروں میں بعض مقامات پر فضائی حملے کیے۔

یمن کے مقامی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں نے رات کے وقت دارالحکومت صنعا، الحدیدہ اور تعز شہروں کے بعض مقامات پر فضائی حملے کیے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے بحیرہ احمر میں اپنے حملے جاری رکھنے والے حوثیوں کو نشانہ بنانے والے فضائی حملوں کے حوالے سے بھی تحریری بیان دیا۔

جو بائیڈن نے اپنے بیان میں کہاہے: ’’آج میری ہدایات پر امریکی فوجی دستوں نے برطانیہ اور آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا اور ہالینڈ کے تعاون سے یمن میں حوثی باغیوں کے زیر استعمال بعض اہداف پر فضائی حملہ کیا۔ "

بائیڈن نے  کہا کہ 9 جنوری کو ہونے والے آخری حملے کہ جس میں حوثیوں نے براہ راست امریکی جہازوں کو نشانہ بنایا تھا ،  یہ حملے اس  کاروائی اور  بحیرہ احمر میں حوثیوں کی کاروائیوں کے برخلاف اتحادی قوتوں کا جائز جواب ہیں۔

"یمن میں یہ حملے ایک واضح پیغام ہیں کہ ہم ،امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو دنیا کے سب سے اہم تجارتی راستوں میں سے ایک پر جہاز رانی کی آزادی کو خطرے میں ڈالنے اور ہمارے اہلکاروں کو نشانہ بنانے کو برداشت نہیں کریں گے۔" جو بائیڈن نے اس بات پر زور دیا کہ "ضرورت پڑنے پر ہم  مزید اقدامات اٹھانے  میں  تردد سے کام نہیں لیں گے۔"

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے بھی ایک تحریری بیان دیتے ہوئے  اس چیز کی یاد دہانی کرائی  کہ حوثیوں نے عالمی برادری کی جانب سے بار بار انتباہ کے باوجود اس ہفتے بحیرہ احمر میں برطانوی اور امریکی جنگی جہازوں پر حملے جاری رکھے۔

انہوں نے کہا کہ"یہ ناقابل قبول ہے۔ برطانیہ ہمیشہ جہاز رانی  کی آزادی اور نقل و حمل کے عمل  کے دوام کا دفاع کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم ان حملوں سے منسلک اہداف کے خلاف اپنے دفاع میں مصروف ہیں، ہالینڈ، کینیڈا اور بحرین کے غیر آپریشنل تعاون کے ساتھ  ان حملوں سے تعلق رکھنے والے  اہداف کے برخلاف  حوثی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنے اور عالمی جہاز رانی کی حفاظت کے مقصد کے ساتھ ہم نے محدود، ضروری اور متناسب کاروائی کی ہے۔"

امریکی وزیر دفاع للائیڈ آسٹن نے  واضح کیا کہ اس  حملے میں حوثیوں کی ڈراون،  بیلسٹک اور کروز میزائلوں اور ریڈار  نگرانی کی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکی میڈیا کو بیان دینے والے کچھ اہلکاروں نے بتایا کہ امریکہ اور برطانیہ کی فوج نے کم از کم 12 حوثی اہداف کو نشانہ بنایا اور یہ حملے جنگی طیاروں اور ٹوماہاک میزائلوں سے کیے گئے۔

 



متعللقہ خبریں