جرمنی، تل ابیب اور مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں احتجاجی مظاہرے

مظاہرین نے "نسل کشی بند کرو"، "فلسطین آزاد کرو"، "غزّہ ہم تمہارے خاتمے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے" اور "جرمنی تمہارے ہاتھ خون آلود ہیں" کے نعروں والے پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے

2080143
جرمنی، تل ابیب اور مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں احتجاجی مظاہرے
tel aviv gösteri.jpg
batı şeria gösteri.jpg

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں فلسطینیوں کے ساتھ اتحاد و تعاون اور اسرائیل حکومت کے خلاف احتجاج  کے لئے مظاہرہ کیا گیا ہے۔

2 ہزار افراد پر مشتمل مظاہرین نے مہرنگ اسکوائر سے  شروع کر کے ولہیلم اور فریڈرک شاہراہوں سے ہوتے ہوئے برینڈن برگ  دروازے تک مارچ کی۔

مظاہرین نے "نسل کشی بند کرو"، "فلسطین آزاد کرو"، "غزّہ ہم تمہارے خاتمے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے" اور "جرمنی تمہارے ہاتھ خون آلود ہیں" کے نعروں والے پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے۔

ہاتھوں میں فلسطینی پرچموں کے ساتھ مظاہرین نے "جرمنی مالی مدد کر رہا ہے، اسرائیل مار رہا ہے" ، "غزّہ کو آزاد کرو" اور "نسل کشی بند کرو" کے نعرے لگائے۔

اسرائیل حکومت کو غزّہ میں قتل عام کا قصور وار ٹھہرانے والے ایک یہودی ایکٹیوسٹ گروپ کی اپیل پر  تل ابیب میں بھی مظاہرہ  کیا گیا ہے۔

تقریباً 150 مظاہرین کے گروپ نے عبرانی، عربی اور انگریزی میں لکھے اور "غزّہ پر بمباری بند کرو"، " غزّہ میں بچے ہیں" اور غزّہ میں نسل کشی روکو" کے نعروں والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں بھی عیسائیوں سمیت بیسیوں فلسطینی مظاہرین نے غزّہ میں فائر بندی کا  مطالبہ کیا اور اسرائیلی حملوں کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

مظاہرے میں شامل زیادہ تر عیسائیوں  سمیت بیسیوں ایکٹیوسٹوں نے القدس میں پیٹرکوں اور بشپوں  کی اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ کے ساتھ ملاقات کی مذّمت میں نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ القدس کے عیسائی کلیساوں کے معتبرین نے ہر سال کی طرح  کرسمس اور نئے سال کے آغاز سے قبل 21 دسمبر کو اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ کے ساتھ ملاقات کی تھی۔

رمّلہ کے ملکائٹ یونانی کیتھولک کلیسے کی پاسٹورل کونسل نے کل جاری کردہ بیان میں اس ملاقات کی مذّمت کی تھی۔



متعللقہ خبریں