اقوام متحدہ کی بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی کے راستوں پر حملوں کی مذمت

اگر یہ حملے کسی آئل ٹینکر پر کیے گئے تو  یہ ایک خوفناک ماحولیاتی تباہی کا خطرہ  پیدا کریں گے

2078689
اقوام متحدہ کی بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی کے راستوں پر حملوں کی مذمت

اقوام متحدہ نے بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی کے راستوں پر حملوں کی مذمت کی ہے۔

بحیرہ احمر میں ہونے والے حملوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفندو جارچ   نے یومیہ  پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ یہ حملے نہ صرف جہاز رانی کی آزادی میں رکاوٹ ہیں بلکہ عالمی تجارت کو بھی نقصان پہنچانے کا خطرہ  تشکیل دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  اگر یہ حملے کسی آئل ٹینکر پر کیے گئے تو  یہ ایک خوفناک ماحولیاتی تباہی کا خطرہ  پیدا کریں گے۔

بحیرہ احمر ایک انتہائی حساس ماحولیاتی نظام  کا حامل ہونے پر توجہ  دلانے والے  دوجارچ   نے کہا ہے  کہ"ہم بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی کے راستوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔"

یمن میں حوثیوں کے رہنما عبدالملک الاحوثی نے 14 نومبر کو اپنی ٹیلی ویژن تقریر میں دھمکی دی تھی کہ ہم  بحیرہ احمر میں اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

حوثیوں کے فوجی ترجمان یحیی سیری نے 19 نومبر کو X سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے بیان میں اعلان کیا تھا کہ ہم  غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کے جواب میں کسی بھی اسرائیلی پرچم  بردار بحری جہاز کو نشانہ بنائیں گے۔

 اس کے بعد حوثیوں نے آبنائے باب المندب میں "یونیٹی ایکسپلورر" اور "نمبر نائن" نامی دو اسرائیلی بحری جہازوں پر ڈراون اور میزائل سے حملہ کیا تھا۔

اسرائیلی شپنگ کمپنی ZIM نے بھی 29 نومبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کے بحری جہاز بحیرہ عمان اور بحیرہ احمر میں سکیورٹی کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے مصر کے  سویز  چینل کو استعمال نہیں کریں گے۔

سویز  چینل نہر انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ 19 نومبر سے 55 بحری جہازوں کا  رخ آبنائے باب المندب کے بجائے افریقہ کے جنوبی  کونے  پر واقع کیپ آف گڈ ہوپ کی  جانب   کر دیا گیا تھا۔

 

 



متعللقہ خبریں