سوڈان: فوج اور پیراملٹری کے درمیان جھڑپیں، 30 لاکھ بچے بے گھر

سوڈان میں تحفظ، خوراک، صحت کی سہولیات اور پناہ کی تلاش نے 30 لاکھ بچوں کو بے گھر کر دیا ہے: یونیسیف

2061270
سوڈان: فوج اور پیراملٹری کے درمیان جھڑپیں، 30 لاکھ بچے بے گھر

سوڈان میں 15 اپریل کو جھڑپوں کے آغاز سے اب تک 30 لاکھ بچے بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے سوڈان مسلح افواج اور پیرا ملٹری فورس کے درمیان جھڑپوں کے 200 ویں دن تحریری بیان جاری کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری اور جھڑپوں کے جانبداروں کو جھڑپوں کے خاتمے کے لئے کوششیں  تیز کر کے ہر روز مصائب کا سامنا کرنے والے لاکھوں کنبوں اور بچوں کے مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جھڑپوں کا سب سے بھاری بدل بچے ادا کر رہے ہیں۔ سوڈان اس وقت دنیا میں بے گھر انسانوں کے بحران کا سامنا کرنے والے ممالک میں سر فہرست ہے۔ ملک میں تحفظ، خوراک، صحت کی سہولیات اور پناہ کی تلاش نے 30 لاکھ بچوں کو بے گھر کر دیا ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ 14 لاکھ بچوں کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ ہم سوڈان میں لاکھوں بچوں کی تکالیف اور اموات کو کسی اور انسانی تباہی میں تبدیل ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

واضح رہے کہ سوڈان میں 15 اپریل کو فوج اور پیرا ملٹری فوج کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔

سوڈان ہیومین واچ  تنظیم کے مطابق جھڑپوں کے دوران تقریباً 10 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 25 لاکھ سوڈانی انسانی امداد کی ضرورت محسوس کر رہے ہیں  اور ساڑھے 5 لاکھ افراد گھروں کر ترک کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

سوڈان خودمختاری کونسل کے سربراہ اور فوج کے کمانڈر جنرل عبدالفتاح البرہان نے 6 ستمبر کو کو حکومت کے خلاف بغاوت، شہریوں کے خلاف سخت قانونی خلاف ورزیوں اور ملکی انفراسٹرکچر کو قصداً سبوتاژ کرنے کی وجہ سے پیراملٹری فورس کو فسخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

برہان نے بین الاقوامی برادری سے بھی پیرا ملٹری فورسز کو دہشت گرد گروپ تسلیم کرنے کی اپیل کی تھی۔

فائر بندی اور مذاکرات کے لئے علاقائی   اور  بین الاقوامی کوششیں بھی کارگر ثابت نہیں ہو سکیں۔



متعللقہ خبریں