برازیل: اقوام متحدہ میں طاقت ہوتی تو مزید مداخلت کر سکتی تھی

ابھی بھی وقت ہے ہمیں چین، جنوبی افریقہ اور قطر کے ساتھ بات کرنی چاہیے، یہ ممالک حماس اور حزب اللہ کے ساتھ ڈائیلاگ کی حالت میں ہیں: صدرلوئز اناکیو لولا ڈی سلوا

2055634
برازیل: اقوام متحدہ میں طاقت ہوتی تو مزید مداخلت کر سکتی تھی

برازیل کے صدرلوئز اناکیو لولا ڈی سلوا نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو غزّہ کے بارے میں زیادہ ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔

سوشل میڈیا ایکس سے جاری کردہ بیان میں لولا ڈی سلوا نے کہا ہے کہ مسئلہ اسرائیل۔فلسطین  کے حل میں اقوام متحدہ کا اثر و رسوخ کمزور پڑ گیا ہے۔ غزّہ کی پٹّی میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے اقوام متحدہ کو مزید ذمہ داری اٹھانے چاہیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "اگر اقوام متحدہ میں طاقت ہوتی تو زیادہ اہم سطح پر مداخلت کر سکتی تھی۔ امریکہ بھی مزید مداخلت کر سکتا تھا لیکن عوام اس کی خواہش مند نہیں ہے۔ انسان جنگ چاہتے ہیں، نفرت میں شدت کے خواہش مند ہیں لیکن میں معاملے کو اس شکل میں نہیں دیکھ رہا۔ آپ جیسے چاہیں مجھ پر تنقید کریں لیکن میں امن کے حق میں بات کرنا جاری رکھوں گا"۔

حماس اور حزب اللہ کے بارے میں لولا ڈی سلوا نے کہا ہے کہ "ابھی بھی وقت ہے ہمیں چین، جنوبی افریقہ اور قطر کے ساتھ بات کرنی چاہیے جو دکھائی دے رہا ہے اس کے مطابق یہ ممالک حماس اور حزب اللہ کے ساتھ ڈائیلاگ کی حالت میں ہیں۔ علاقے میں انسانی کوریڈور ، خوراک، ادویات اور بجلی کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ بچوں کا قتل عام بند ہونا چاہیے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم ، روس اور چین کے، فلسطین حکومت کے قیام پر مبنی، دو حکومتی حل کی حمایت کرتے ہیں۔ مذاکراتی میز پر کوئی نہیں مرتا، مالیت بھی کم ہو گی اور ہم مسئلے کا حل بھی تلاش کر سکیں گے۔ ہمارا اس طرف سے پُر یقین ہونا ضروری ہے کہ مشرق وسطی میں اسرائیل اپنی زمین کی حفاظت کر رہا ہے اور فلسطین، اقوام متحدہ کی طرف سے کھینچی گئی، اپنی زمین کا مالک ہے"۔



متعللقہ خبریں